پاکستان کو انسانی حقوق کے بارے میں  اسرائیل کے مشوروں کی کوئی ضرورت نہیں

حکومت پاکستان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں صیہونی حکومت کے نمائندے کے الزامات کے جواب میں کہا ہے کہ اسرائیل کے فلسطینیوں پر ظلم و ستم کی طویل تاریخ کو دیکھتے ہوئے پاکستان کو انسانی حقوق کے تحفظ پر اس کے مشورے کی کوئي ضرورت نہیں۔

اسلام آباد – ارنا- پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان  ممتاز زہرا نے آج ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ  اسرائيل کے سیاسی بیان کے باوجود اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل نے پاکستان کی یونیورسل پیریوڈک رپورٹ کو متفقہ طور پر منظور کر لیا۔

انہوں نے کہاکہ متعدد ممالک اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے انسانی حقوق کے فروغ کے حوالے سے پاکستان کے اقدامات کو سراہا جبکہ  اسرائیل نے پاکستان کے خلاف سیاسی بیانات دیے، جو یقیناً انسانی حقوق کونسل کے ارکان کے اتفاق رائے سے متصادم ہیں۔

پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تاکید کی کہ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی حکومت کے ظلم و جبر کی طویل تاریخ کو دیکھتے ہوئے پاکستان کو انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے اس ظالم حکومت کے مشوروں کی قطعاً ضرورت نہیں ہے۔

علاوہ ازیں پاکستان کی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے بھی اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں صیہونی حکومت کے نمائندے کے من گھڑت بیانات کی مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے کسی اور ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی باتیں مضحکہ خیز ہیں۔ شیر رحمان نے مزید کہاکہ اسرائیل خود 60 سال سے ہر روز فلسطین کے عوام کے بنیادی حقوق کی دھجیاں اڑا رہا ہے، وہ کس منہ اور حیثیت سے انسانی حقوق کے حوالے سے دنیا کو لیکچر دے رہا ہے۔

 واضح رہے کہ جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے موقع پر اقوام متحدہ میں اسرائیل کی مستقل نمائندہ آدی فرجون نے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

    ہمیں اس ٹوئٹر لنک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu   

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .