اسلام آباد- ارنا- آج پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد اور ملک کے تمام صوبوں کے چھوٹے بڑے شہروں کے گلی کوچوں میں عاشقان نبی (ص) اور قرآن پاک کے پیروکاروں کا سیلاب امنڈ آیا اور لاکھوں لوگوں نے مغربی ملکوں اور خاص طور سے سوئیڈن میں اسلامی مقدسات کی بے حرمتی کے خلاف ہونے والے ملک گیر مظاہروں میں حصہ لیا۔
مظاہروں میں شریک لوگ مغرب میں اسلامو فوبیا اور خاص طور سے سوئيڈن میں اسلامی مقدسات کی توہین کے حالیہ واقعات کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ مظاہرین نے سوئيڈن کے سفیر کو پاکستان سے بے دخل کیے جانے کا بھی مطالبہ کیا۔
آج کے مظاہروں کی اپیل وزیراعظم شہباز شریف نے کی تھی اور حکومت پاکستان کی جانب سے نماز جمعہ کے بعد یوم تقدیس قرآن کریم منانے کا اعلان کیا گيا تھا۔
پاکستان بار کونسل نے بھی سوئيڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے خلاف کام چھوڑ ہڑتال کی اور عدالتوں میں پیش ہونے سے گریز کیا۔
اس سے پہلے پاکستان کی پارلمینٹ نے سوئيڈن میں توہین قرآن کریم کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کی اور سات جولائی کو یوم تقدیس قرآن کے موقع پر عوام سے مظاہروں اور ریلیوں میں حصہ لینے کی اپیل کی تھی۔
پاکستانی پارلیمنٹ کی منظور کردہ قرار داد میں کہا گيا تھا کہ اسلامو فوبیا اور مذہب کے خلاف نفرت پھیلانے جیسے واقعات کو سنجیدگی سے لیا جائے گا اور اس معاملے پر اسلامی سربراہی کانفرنس کے پلیٹ فارم کو اسلامو فوبیا کے سدباب کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ