ایران کیساتھ تجارتی تبادلے سے ڈالر کو ہٹانے کا عمل شروع ہو گیا ہے: پاکستانی میڈیا

تہران، ارنا - پاکستانی اقتصادی مبصرین اور صحافیوں نے اس ملک کی حکومت کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تجارت میں کلیئرنگ میکانزم کو نافذ کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور ایران کے ساتھ تجارتی تبادلے سے ڈالر کو ہٹانے کے عمل کے آغاز کا اعلان کیا۔

پاکستانی وزارت تجارت نے ایک سرکاری بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس نے افغانستان، ایران اور روس کے ساتھ بعض اشیاء کی بارٹر تجارت کی اجازت دینے کے لیے خصوصی حکم نامہ جاری کیا ہے۔
یہ حکم ایران اور روس سے بارٹر سسٹم کے ذریعے گیس، پٹرول اور دیگر اشیاء کی درآمد کی اجازت دیتا ہے۔
پاکستان میں اقتصادی مبصرین نے کلیئرنگ ہاؤس میکانزم کے تحت ایران کے ساتھ درآمدات اور برآمدات کو آسان بنانے کے لیے وزارت تجارت کی نئی پالیسی کا خیرمقدم کیا ہے اور ان کا خیال ہے کہ اس طرح دو طرفہ تجارت میں ڈالر پر انحصار کم ہوگا اور غیر رسمی تجارت اور اسمگلنگ کی سرگرمیوں کو روکا جائے گا۔ .
اس قانون کی اس ملک کے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں بڑے پیمانے پر عکاسی ہوئی اور ماہرین کا خیال ہے کہ یہ منصوبہ ڈالر کے دباؤ کو کم کرنے اور پاکستان کے لیے درآمد و برآمد کی صورتحال کو بہتر بنانے میں مثبت اثرات چھوڑے گا۔
پاکستانی اخبارات نے لکھا کہ ایران، روس اور افغانستان کے ساتھ تجارت میں کلیئرنگ میکنزم کا باضابطہ نفاذ، خاص طور پر ایران کے پڑوسی ملک سے پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں سہولت، پاکستانی کاروباری اور صنعتی برادری کے لیے اچھی خبر ہے۔

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .