ارنا رپورٹ کے مطابق، پاکستانی میڈیا نے جمعہ کو وزارت تجارت اور سرمایہ کاری کی پارلیمنٹ کے حوالے سے بتایا کہ ایران کے ساتھ بارٹر سسٹم میکنزم پر عمل درآمد کے لیے حتمی قانون کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ پاکستانی حکومت نے پہلی بار خطے کے ممالک کے ساتھ تجارت کو مضبوط بنانے کے لیے ایران کے ساتھ بارٹر سسٹم میکنزم کے تحت درآمدات اور برآمدات کی اجازت دی ہے۔
پاکستان کی وزارت تجارت کے نئے قواعد و ضوابط کے مطابق اب ایران کے ساتھ باضابطہ تجارتی تبادلے بارٹر سسٹم میکنزم کے ذریعے ممکن ہے۔
پاکستانی محکمہ تجارت کے مطابق، علاقائی تجارت کو بڑھانے اور کرنسی کے چیلنجوں اور دیگر مسائل پر قابو پانے کے لیے بارٹر سسٹم میکنزم کا نفاذ انتہائی اہم ہے۔
ایران میں تعنیات پاکستان کے سفیر نے اس فیصلے کو خوش آئند پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ایران کو پاکستان کی برآمدات بالخصوص چاول میں اضافہ ہوگا۔
"رحیم حیات قریشی" نے پاکستان میں نجی سیکٹر پر زور دیا کہ وہ اس نئے موقع سے فائدہ اٹھائیں۔
پاکستانی صوبے بلوچستان بلوچستان میں واقع کوئٹہ چیمبر آف کامرس نے بھی حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دوطرفہ تجارت میں اضافہ متوقع ہے۔ بارٹر ٹریڈ کے اس اہم اقدام کے ذریعے، پاکستان پڑوسی ممالک کے ساتھ اپنے برآمدی مقاصد حاصل کرتا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومت پاکستان کی سپریم اکنامک کوآرڈینیشن کمیٹی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دوطرفہ تجارتی تعاون کو فروغ دینے کے مقصد سے ایک نئے قدم میں، دونوں ممالک کے درمیان "بارٹر سسٹم میکنزم" منصوبے کے نفاذ اور اسے قانونی شکل دینے کی منظوری دی۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ