بیلجیئم نے غیر قانونی طور پر قید ایرانی سفارت کار کو رہا کر دیا: ایران

تہران، ارنا - ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سابق ایرانی سفارت کار اسد اللہ اسدی، جنہیں جرمنی اور بیلجیئم میں جھوٹے الزامات کے تحت حراست میں لیا گیا تھا، کو جیل سے رہا کر دیا گیا ہے اور وہ پانچ سال کی اسیری کے بعد وطن واپس آ جائیں گے۔

ناصر کنعانی نے جمعہ کے روز ایک بیان میں کہا کہ 'یرغمال بنائے گئے ایرانی سفارت کار اسد اللہ اسدی پانچ سال کی اسیری کے بعد چند گھنٹوں میں اسلامی وطن واپس آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسدی کا مسئلہ صہیونی-امریکی 'بڑے جھوٹ' کے منظر نامے کا حصہ ہے جس کا مقصد ایران اور یورپ کے تعلقات میں بحران پیدا کرنا ہے۔
انہوں نے ایران جوہری معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ سازش اس معاہدے سے امریکہ کے یکطرفہ انخلاء کے فوراً بعد کی گئی تھی۔
کنعانی نے کہا کہ ایرانی سفارت کار کی من مانی حراست کے بعد، انہوں نے سیاسی طور پر اور جان بوجھ کر اسے ایک مرحلہ وار اور مکمل طور پر منظم ٹرائل میں 20 سال قید کی سزا سنائی۔
ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران نے اسدی کے سفارتی استثنیٰ کی خلاف ورزی پر بار بار احتجاج اور مذمت کی تھی اور اس کی رہائی کے لیے ہر ممکن کوشش کی تھی، ایران اور بیلجیم کے وزرائے خارجہ کے درمیان مذاکرات کے بعد بالآخر اس سلسلے میں ایک معاہدہ طے پا گیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے بھی ٹویٹ میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ہمارے بے گناہ سفارت کار کو جو پانچ سال تک جرمنی اور بیلجیئم میں غیر قانونی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حراست میں رکھا گیا تھا، اب اپنے گھر جا رہے ہیں۔
انہوں نے سلطنت عمان کی مثبت کوششوں کو بھی سراہا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .