28 اپریل، 2023، 10:57 AM
Journalist ID: 2393
News ID: 85095006
T T
0 Persons

لیبلز

ایران اور بھارت کے وزرائے دفاع کی ملاقات

28 اپریل، 2023، 10:57 AM
News ID: 85095006
ایران اور بھارت کے وزرائے دفاع کی ملاقات

تہران، ارنا - ایران کے وزیر دفاع نے نئی دہلی میں منعقدہ شانگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کی سائڈ لائن پر ہندوستان کے وزیر دفاع سے ملاقات اور اہم عالمی، علاقائی اور باہمی دلچسپی کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ بات بریگیڈیئر جنرل محمد رضا آشتیانی جنہوں نے گزشتہ روز نئی دہلی کا دورہ کیاہے، اپنے بھارتی ہم منصب راجناتھ سنگ کے ساتھ ملاقات میں کہی۔

 ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل محمد رضا آشتیانی شانگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لئے گزشتہ روز نئی دہلی پہنچے جہاں انہوں نے اجلاس کی سائڈ لائن پر ہندوستان کے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ سے ملاقات اور گفتگو کی۔

اس موقع پر ایرانی وزیر دفاع نے کہا شنگھائی تعاون تنظیم آج عالمی صورتحال کی تبدیلی میں بڑی مؤثر واقع ہو رہی ہے اور اس تنظیم کی توسیع اور استحکام عالمی سطح پر کثیر الجہتی کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

جنرل محمد رضا آشتیانی نے کہا کہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ صرف علاقائی ممالک کے آپسی تعاون سے ہی علاقائی اور عالمی چیلنجوں سے نمٹا جا سکتا ہے اور شانگھائی تعاون تنظیم عالمی سکیورٹی کے لحاظ سے بڑی اہم تنظیم ہے۔

بریگیڈیئر جنرل آشتیانی نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور بھارت دو اسٹریٹیجک نقطوں پر واقع ہیں اور دونوں کے مابین دفاعی اور سکیورٹی کے شعبے میں مشترکہ تعاون کے لئے بڑی وسیع گنجائشیں موجود ہیں جن سےمغربی ایشیا اور بر صغیر کے نازک خطے کی سکیورٹی کی فراہمی کے لئے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔

ایران کے وزیر دفاع نے ایران اور بھارت کی مشترکہ سیکورٹی سرحد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان ان سرحدوں میں سے ایک ہے جس کی تبدیلی کا براہ راست دونوں ممالک کے مفادات اور سلامتی پر اثر پڑتا ہے۔

ایرانی وزیر دفاع نے چابہار بندرگاہ اور شمال-جنوبی کوریڈور کی خاص اہمیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس راہداری اور اس کی ترقی کے سلسلے میں بھارت کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں۔

ایران کے وزیر دفاع نے واضح کیا کہ ہندوستان کے ساتھ تعاون کی تقویت میں تہران کسی محدودیت کے قائل نہیں اور دونوں ممالک عسکری دفاعی اور تعلیمی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کر سکتے ہیں۔

ساتھ ہی ایرانی وزیر دفاع نے ہندوستان کو روس اور چین کے ساتھ مشترکہ سکیورٹی بیلٹ کے نام سے موسوم اپنی بحری مشقوں میں شرکت کی بھی دعوت دی۔

اس ملاقات میں بھارت کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ  نے شنگھائی تعاون ممالک کے سربراہی اجلاس میں ایران کے وزیر دفاع کی موجودگی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ ایران اور بھارت کی مشترکہ تاریخ اور ثقافت دونوں ملکوں کے تعلقات کی بنیاد ہے۔

انہوں نے نے بھی کہا کہ ہندوستان اور ایران مل کر آپس میں اچھا تعاون کرتے رہے ہیں۔

بھارتی وزیر دفاع نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات صرف سیاسی تعلقات تک محدود نہیں ہیں اور گہرے ثقافتی تعلقات کا پس منظر دونوں ممالک کے درمیان بنیاد ہے۔

انہوں نے حالیہ برسوں کے دوران دونوں ممالک کے حکام کے محبت و انسیت سے لبریز دوروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان ملاقاتوں سےدونوں ممالک کے درمیان تعاون کا روڈ میپ تیار ہوتا ہے۔

انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلیم ، بحری جہازوں کے تبادلے اور سٹریٹجک دفاعی اور تحقیقی اداروں کے درمیان تعاون کا ذکر کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو ممکنہ حد تک مضبوط بنانے پر زور دیا۔

 انہوں نے دونوں ممالک کے اسٹریٹیجک دفاعی اور تحقیقاتی مراکز کے درمیان تعاون کا حوالہ دیتے ہوئے دوطرفہ تعاون کے زیادہ سے زیادہ فروغ پر زور دیا۔

دونوں ممالک کے وزرائے دفاع نے افغانستان اور چابہار بندرگاہ کے حوالے سے بھی گفتگو کی  جس میں بھارتی وزیر دفاع نے افغانستان کی مدد کے تناظر میں ایران کے کردار کو اہم قرار دیا۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .