یہ بات شہباز شریف نے پیر کے روز اسلامی ممالک کے سفیروں کی موجودگی میں رمضان المبارک میں افطار ضیافت کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ مسلمانوں کے لیے خیر و برکت کا مہینہ ہے اور ہمیں خوشی ہے کہ ہم ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں بہتری کے ان ایام کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔
شہباز شریف نے ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کی حالیہ ملاقات اور دونوں ممالک کے درمیان باضابطہ تعلقات کے آغاز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے وفود نے ایک دوسرے کے دارالحکومت کا دورہ کیا جو کہ علاقے کے امن کا پیغام اور امید ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس ترقی کو آگے بڑھانا اور مستقبل کے اہداف کو حاصل کرنا بہت ضروری ہے، پاکستان تہران اور ریاض کے درمیان قریبی تعلقات کا خلوص دل سے خیرمقدم کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان اختلافات کو دور کرنے کے لیے ایک پل کا قیام ایک بڑی کامیابی ہے، اور پاکستان اس مثبت پیش رفت کو خوشی اور امید کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے فلسطینی عوام کے خلاف تشدد میں اضافے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بالخصوص رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں مزید کہا کہ حالیہ مہینوں میں اسرائیلی ہستی کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے اور قابض افواج نے تمام تحفظات کو نظر انداز کرتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف تشدد میں اضافہ کیا ہے اور سرخ لکیروں کو عبور کیا۔
اس تقریب میں اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب سمیت مختلف اسلامی ممالک کے سفیروں نے شرکت کی۔
اس تقریب کے موقع پر ایرانی سفیر محمد علی حسینی اور سعودی سفیر نواف سعید المالکی کے درمیان ایک مختصر ملاقات ہوئی۔
گزشتہ جمعرات کو پاکستانی وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ایرانی صدر علامہ سید ابراہیم رئیسی کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے تہران اور ریاض کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان علاقائی امن و استحکام کے لیے ایران کی کوششوں کو سراہتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ