اسلامی اتحاد کا دوسرا علاقائی سربراہی اجلاس "انقلاب کے دوسرے مرحلے میں اسلامی مذاہب اور جدید اسلامی تہذیب" کے عنوان سے وسطی ایشیا کے بعض علماء کی شرکت کے ساتھ ایران کے شمالی شہر گرگان میں منعقد ہوگا۔
تقریباً چار مہینے پہلے تقریب اسلامی مذاہب کے سیکرٹری جنرل علامہ حمید شہریاری نے اسلامی اتحاد کے 36 ویں بین الاقوامی کانفرنس کی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ اس سال کی کانفرنس اور پچھلے سالوں کی کانفرسوں کے درمیان ایک فرق صوبائی صلاحیتوں کا استعمال ہے۔
شہریاری نے سنندج میں منعقد ہونے والی پہلی علاقائی کانفرنس کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس میں عراقی علاقے کردستان سے تقریباً 70 سیاست دانوں اور سائنسدانوں کے علاوہ ایران کے کردستان، آذربائیجان اور کرمانشاہ کے صوبوں سے 300 سے زائد تعلیم یافتہ مہمانوں نے شرکت کی تھی اور کردستان، آذربائیجان اور کرمانشاہ جیسے صوبوں سے نے شرکت کی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ایسی کانفرنس ایرانی اور عراقی دانشوروں کے درمیان یکجہتی اور اتحاد کا باعث اور ملک کے اندر بھی اسلامی انقلاب اور ولایت فقیہ کی حمایت کرنے والے علماء کی امید کا باعث بن گئی۔
قابل ذکر ہے کہ یہ کانفرنس 14 فروری سے 2 دنوں تک ایران کے شمالی شہر گرگان میں ایران، روس، ترکمانستان، ازبکستان، کرغزستان اور قازقستان کے سنی اور شیعہ مفکرین اور علماء کی موجودگی کے ساتھ منعقد ہوجائے گی۔
آپ کا تبصرہ