ارنا رپورٹ کے مطابق، تہران کی اسلامی انقلاب عدالت کے جاری کردہ فیصلے کے مطابق 1981 میں پیدا ہونے والے برنارد کے بیٹے "الیویر ویند کاستیل" پر چار الزامات کے ساتھ عدالت میں مقدمہ چلایا گیا ہے اور تہران اسلامی انقلاب کی عدالت کے اختتام پر وہ چاروں الزامات میں سزا کے لائق قرار پائے۔
جاری کردہ فرد جرم کے مطابق الیویر ویند کاستیل پر غیر ملکی انٹیلی جنس سروس کے فائدے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف جاسوسی، اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکہ کی دشمن حکومت کے ساتھ تعاون، 500 ہزار ڈالر کرنسی کی پیشہ ورانہ اسمگلنگ اور اسی رقم میں منی لانڈرنگ کے الزامات تھے۔
عدالت نے ڈپٹی پراسیکیوٹر، ملزم اور اس کے وکیل کی موجودگی میں عدالتی سماعتوں کے بعد ر بیلجیم کے شہری کو غیر ملکی انٹیلی جنس کے فائدے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف جاسوسی کے پہلے الزام میں 12.5 سال قید کی سزا سنائی۔ اس کے علاوہ، انقلابی عدالت نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکہ کی دشمن حکومت کے ساتھ تعاون کے دوسرے الزام کے بارے میں ویند کاستیل کو 12.5 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
عدالت کے سربراہ نے تیسرے الزام یعنی 500 ہزار ڈالر کی رقم میں پیشہ ورانہ کرنسی کی اسمگلنگ کے حوالے سے بیلجیم کے شہری کو ڈھائی سال قید، اسمگل شدہ کرنسی ضبط کرنے، ریال میں ڈالر کی قیمت کے دو گنا کے برابر جرمانے کی ادائیگی اور 74 کوڑے مارنے کی سزا سنائی۔
تہران کی اسلامی انقلاب عدالت نے چوتھے الزام یعنی 500 ہزار ڈالر کی منی لانڈرنگ کے بارے میں، اس شخص کو 12.5 سال قید اور جرم کی آمدنی اور اس سے حاصل ہونے والی اہم جائیداد کو ضبط کرنے کا اعلان کیا۔
واضح رہے کہ جاری کردہ فیصلے کو 20 دن کے اندر اپیل کورٹ میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ