ارنا رپورٹ کے مطابق، بریگیڈئیر جنرل سید "عبدالرحیم موسوی" نے ایران سے متعلق صہینی ریاست کے حکام کے حالیہ بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی ریاست کے بدعنوان حکام نے سیاسی اختلافات اور داخلی بحران کی وجہ سے ہرزہ سرایی کا سہارا لیا ہے۔
ایرانی فوج کے کمانڈر نے اسلامی جمہوریہ ایران سے متعلق نیتن یاہو کے حالیہ بیانات کا جوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آج صہیونی ریاست سیاسی اور سلامتی کے بحران سے دوچار ہے اور اندرونی اور بیرونی دباؤ میں ہے اور اس ریاست کے اہلکاروں کی بدعنوانی اور مالی اور اخلاقی اسکینڈلز اور فلسطینی عسکری گروہوں کے عروج کی وجہ سے پیدا ہونے والے عدم تحفظ نے صہیونی ریاست کے لیے ایک نازک صورتحال پیدا کر دی ہے۔
بریگیڈئیر جنرل موسوی نے کہا کہ اندرونی اختلافات، خوف اور عدم تحفظ موجودہ مرحلے میں صہیونی ریاست کی نمایاں خصوصیات ہیں اور ان عوامل نے فلسطینیوں کے خلاف اس ریاست کے تشدد سمیت خوف سے اسلامی جمہوریہ ایران کیخلاف ہرزہ سرایی کی وجہ بنی ہے۔
انہوں نے مقبوضہ علاقوں کے باشندوں کو مخاطب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ آج صہیونی ریاست بین الاقوامی قوانین کی وسیع خلاف ورزیوں، فلسطینیوں کے خلاف وسیع پیمانے پر جرائم اور علاقے میں مسلسل برائیوں کی وجہ سے عالمی رائے عامہ میں مزید نفرت کا شکار ہو گئی ہے اور اس حقیقت کی وجہ سے مقبوضہ علاقوں کے مکین مکمل طور پر عدم تحفظ محسوس کر رہے ہیں۔
ایرانی فوج کے کمانڈر نے کہا کہ صہیونی ریاست کے لیڈروں کی کھوکھلی دھمکیاں اور خوف بنیادی طور پر حریف جماعت کی انتہا پسندی سے متاثر ہیں۔ اس ریاست کے اہلکار اچھی طرح جانتے ہیں کہ کسی بھی معاندانہ اقدام کی صورت میں وہ یقیناً ایران کے منہ توڑ جواب کا مقابلہ نہیں کر سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کی نقل و حرکت مکمل طور پر مسلسل اور درست نگرانی میں ہے، اور فوج کسی بھی کارروائی سے نمٹنے کے لیے کافی تیاری رکھتی ہے۔ اس طرح کہ ہم فیصلہ کن اور بجلی کی تیزی سے جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے مفادات یا سلامتی کے خلاف کسی بھی ذریعے سے حملے یا اس ریاست کی مدد کا پچھتانے والا جواب ہوگا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ