علاقائی مذاکرات کی مشترکہ مفاہمت تک پہنچنے کیلئے ضرورت ہے: امیرعبداللہیان

تہران، ارنا – ایرانی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ سلامتی اور استحکام قائم کرنے لئے علاقائی ممالک کے درمیان مشترکہ مفاہمت تک پہنچنے کے مقصد سے مذاکرات ایک آپشن نہیں بلکہ ایک ضرورت ہے۔

یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے منگل کے روز اردن کے دارالحکومت امان میں منعقدہ دوسری بغداد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے اردن کی اس نشست کی میزبانی کے لئے تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد علاقائی ممالک کی جانب سے عراق کی حمایت اور عراق کی علاقائی ممالک کے ساتھ باہمی تعاون بڑھانے کی کوششوں پر زور دینا ہے۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اس نشست کے ساتھ علاقے میں استحکام اور ترقی فراہم ہوئے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی 13ویں حکومت عہدہ سنبھالنے کے بعد ہمسایہ ممالک بالخصوص عراق کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دے رہا ہے اور اس ملک اور عراقی وزير اعظم محمد شیاع السودانی کی حکومت کی حمایت پر زور دے رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ علاقائی اعلی حکام کے ساتھ تجارتی تبادلات بڑھانے کے لئے دو طرفہ نشستیں، اقتصادی اور سیاسی کمیشنوں کا انعقاد اسلامی جمہوریہ ایران کی پڑوسیوں کے ساتھ باہمی تعاون کی ترقی کی کوششوں کی علامت ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ ہمارے ملک کی سلامتی تمام علاقے کے استحکام اور امن کے تحت فراہم ہو سکتی ہے لہذا ہماری پالیسی جنگ کے خاتمہ اور امن کی بحالی ہے جس میں تبدیلی نہیں آئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی جوان داعش دہشتگردوں سے نمٹنے کے لئے عراق اور شامی عوام اور حکومت کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم شہید جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت کی سالگرہ کے موقع پر ان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ آج عراق اپنے اعلی حکام کی کوششوں اور موقفوں کی وجہ سے علاقے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور ہم عراقی وزير اعظم کی علاقائی امن قائم کرنا اور بات چیت کی ثقافت کو فروغ دینے کی کوششوں کی تعریف کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم تمام علاقائی ممالک بالخصوص خلیج فارس کے جنوبی ممالک کے ساتھ باہمی تعاون کی مزید مضبوطی کے لئے تیار ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران مستحکم عراق کا حامی ہے اور عراق کی سلامتی کے لئے علاقائی ممالک کی حمایت کی اہمیت اور عراق اور شام میں پائیدار سلامتی قائم کرنے کے لئے تمام ہمسایہ ممالک کی کوششوں پر زور دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ہمیں انتظار نہیں ہے کہ عراق کی سرزمین سے سے اپنے پڑوسیوں کو کسی قسم کے خطرات کی توقع نہیں رکھتے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .