20 دسمبر، 2022، 1:51 PM
Journalist ID: 2393
News ID: 84975729
T T
0 Persons

لیبلز

چین نے جوہری معاہدے اور پابندیوں کے خاتمے سے متعلق مذاکرات کی بحالی کا خواہاں ہے

نیویارک، ارنا – اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے کے نائب نے کہا ہے کہ ہم جوہری معاہدے کو بحال کرنے اور پابندیوں کے خاتمے سے متعلق مذاکرات کو از سرنو آغاز کرنے کے خواہاں ہیں۔

یہ بات گنگ شوانگ نے پیر کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے جے سی پی او اے ﴿ جوہری معاہدہ﴾ اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 پر عمل درآمد کے حوالے سے ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےکہی۔

انہوں نے بتایا کہ جوہری معاہدہ کثیرالجہتی سفارت کاری کی ایک اہم کامیابی ہے اور تنازعات کو مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے حل کرنے کی ایک زندہ مثال ہے اور یہ جوہری عدم پھیلاؤ کے نظام اور مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کے لیے ایک اہم ستون بھی ہے۔

اس چینی سفارتکار نے کہا کہ جوہری معاہدے سے سابق امریکی حکومت کی یکطرفہ علیحدگی اور ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے سے جوہری بحران پیدا ہوا ہے۔ بدقسمتی سے مذاکرات رک گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین تمام فریقوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس سمجھوتے کو بحال کرنے کے معاملے پر فوری غور کریں، اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور جلد از جلد اس معاہدے کو بحال کرنے کے لیے مذاکرات کریں۔

چینی سفارتکار نے کہا کہ ہمیشہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے مسئلے کا واحد حل مذاکرات اور مشاورت رہا ہے۔ چین باقی مسائل کے حوالے سے ایران کی حالیہ لچک کا خیرمقدم کرتا ہے اور امید ہے کہ امریکہ اور یورپی ممالک اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایران کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے تعاون کریں گے۔

گنگ شوانگ نے امریکہ سے اپیل کی کہ اپنے تمام جوہری وعدوں پر عمل کرے اور سب ایران مخالف یکطرفہ پابندیاں منسوخ کرے اور دھمکیاں ختم کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں مذاکرات کے لیے موزوں ماحول پیدا کرنا چاہیے۔ ایران پر دباؤ ڈالنے کے لیے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کی قرارداد کی منظوری کا عمل صرف تنازعات کو ہوا دے گا اور مذاکرات کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرے گا۔

چینی نائب نمائندے نے کہا کہ ایران پر دباؤ مسائل کے حل میں مددگار نہیں ہے۔ جوہری مذاکرات کو ایران کے اندرونی مسائل سے جوڑنا مذاکرات کے روکنے کا باعث ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .