بیان میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس فورسز نے شہید شہرکی کی شہادت کے پانچ مجرموں کو گرفتار کر لیا۔
ملوثوں نے ابتدائی اعترافات میں بیرونِ ملک مخالف انقلابی گروپوں کے ساتھ ساتھ دشمنی کی جاسوسی خدمات کو قبول کیا۔ انہوں نے صوبے میں شیعہ اور سنی شخصیات اور حساس مقامات کے خلاف دو قطبی ماحول پیدا کرنے اور سیستان اور بلوچستان میں مذہبی جنگ چھیڑنے کے لیے دہشت گردی کی کارروائیاں جاری رکھنے کے ارادے کا اعتراف کیا۔
اس سے قبل 3 نومبر کو نامعلوم مسلح افراد نے ایران کے جنوب مشرقی صوبے سیستان اور بلوچستان میں زاہدان کی ایک مسجد میں روزانہ کی نماز کے انچارج ایک شیعہ عالم کو قتل کر دیا تھا۔
سجاد شہرکی کو سر اور سینے میں گولیاں لگی تھیں اور وہ ہسپتال منتقل کرنے کے باوجود زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ