یہ بات چابہار کے علاقے میں ایرانی وزارت خارجہ کے نمائندہ دفتر کے سربراہ حسن کرابی نے ہفتہ کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ 10 سال قبل صوبے سیستان اور بلوچستان کے ملاح بحر ہند میں کشتی رانی کر رہے تھے جب انہیں تنزانیہ کی پولیس نے گرفتار کر لیا تھا اور انہوں نے دارالسلام میں برسوں سلاخوں کے پیچھے بہت زیادہ خرچ کیے تھے۔
کرابی نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے تنزانیہ کے اپنے حالیہ سفر کے دوران ملاحوں کا مسئلہ اٹھایا اور جیل سے ان کی جلد رہائی کی راہ ہموار کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دارالسلام میں ایران کے سفارت خانے کی کوششوں کے بعد، ایرانی ملاحوں کو جیل سے رہا کر دیا گیا اور گزشتہ بدھ کو تنزانیہ سے روانہ ہونے کی اجازت دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ چابہار میں نمائندہ دفتر اور دارالسلام میں ایرانی سفارت خانے کے درمیان ہم آہنگی نے ان کی واپسی کی راہ ہموار کی۔
انہوں نے کہا کہ دونوں اداروں نے ملاحوں کو جلد از جلد واپسی کے ٹکٹ فراہم کیے اور وہ ہفتہ کے روز علی الصبح امام خمینی ہوائی اڈے پر پہنچے، پھر اب وہ چابہار اور کنارک کے علاقوں میں واپس جانے کے لیے جہاز پر ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
چابہار، ارنا - تنزانیہ میں گرفتار 16 ایرانی ملاح وزارت خارجہ اور تنزایہ کے شہر دارالسلام میں ایرانی سفارت خانے کی کوششوں کی بدولت وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔
متعلقہ خبریں
-
خاتون ایرانی ملاح
تہران، ارنا- بحیرہ کیسپین کی پہلی ایرانی خاتون ملاح "مہکیا صادقی منفرد" ہیں جنہوں نے رواں سال…
-
مغوی ایرانی اہلکاروں کی بازیابی کا سنجیدگی سے تعاقب کریں گے: وزیر داخلہ پاکستان
اسلام آباد، ارنا- پاکستانی وزیر داخلہ نے سرحدوں کی نگرانی اور منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام…
-
پاکستان میں قید ایرانی ملاحوں کے ایک اور گروپ کی رہائی
اسلام آباد، ارنا - پاکستانی فورسز نے چودہ ایرانی ملاحوں اور ماہی گیروں کو پاکستانی پانی میں…
آپ کا تبصرہ