24 اکتوبر، 2022، 1:18 PM
Journalist ID: 2392
News ID: 84921968
T T
0 Persons

لیبلز

ارنا چیف کا یک طرفہ پن سے نمٹنے کیلئے میڈیا کے اتحاد کی ضرورت پر زور

تہران، ارنا – ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ فی الحال میڈیا ایک مضبوط اتحاد قائم کرنے کے ساتھ ایک طرفہ پن سے مقابلہ کرسکتے ہیں جو دنیا میں سرگرم ہیں اور درحقیقت دنیا کے لوگوں کے لیے میڈیا کا ایک آزاد ذریعہ بن سکتے ہیں۔

یہ بات محمد نادری نے پیر کے روز تہران میں شروع ہونے والی آرگنائزیشن آف ایشیا پیسیفک نیوز ایجنسیز (OANA) کی جنرل اسمبلی کے 18ویں اجلاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ دنیا دسمبر 2019 سے کورونا وائرس کی وبا کے بعد مواصلات اور میڈیا کے شعبوں میں ایک نئے باب کا آغاز ہو سکتا ہے۔
نادری نے کہا کہ دنیا میں ایک نیا نظام قائم ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ آزاد میڈیا، ان کے درمیان اتحاد کے قیام کے ذریعے، خبروں کے بہاؤ کو ایک سمت میں روکنے کے لیے دنیا کے لوگوں تک خبریں اور معلومات پہنچانے کے لیے ایک آزاد ذریعہ بن سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے حالیہ ہفتوں میں دنیا کے بہت سے ذرائع ابلاغ کو ایران کے خلاف ماحول کو ابھارتے ہوئے دیکھا ہے تاکہ اس کی ایک مختلف تصویر پیش کی جا سکے۔
ارنا چیف نے کہا کہ آج تہران میں موجود ممتاز نیوز ایجنسیوں کے نمائندوں کے لیے او اے این اے کے اجلاس میں ایران کے حالات کا مشاہدہ کرنے کا ایک اچھا موقع ہے، حقائق کو پھیلانے کے لیے ایک آزاد میڈیا کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ایران کی حقیقی تصویر پیش کرنے کے لیے آزاد میڈیا سرگرمی کی ضرورت ہے، اس کے برعکس بہت سے ذرائع ابلاغ کی طرف سے پیش کیا گیا، اسلامی جمہوریہ ایران برسوں سے غیر منصفانہ پابندیوں کی زد میں ہے اور میڈیا ایسی پابندیوں کا مقابلہ کرسکتا ہے۔
نادری نے کہا کہ ہم یونہاپ نیوز ایجنسی کا شکریہ ادا کرتے ہیں، جس نے کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات کے باوجود میڈیا اور ثقافتی تبادلے کے شعبے میں گزشتہ تین سالوں کے دوران مثبت سرگرمیاں ریکارڈ کیں اور ممبران کے درمیان رابطے کو منظم اور مکمل کرنے میں کامیاب رہی۔
OANA کی جنرل اسمبلی کا 18 ویں اجلاس پیر کے روز تہران میں ارنا چیف علی نادری کی شرکت اور ایران کے وزیر ثقافت اور اسلامی گائیڈنس محمد مہدی اسماعیلی کے خطاب سے شروع ہوا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .