یہ بات ابراہیم رضایی نے اتوار کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے ایرانی صدر کے دورہ ازبکستان اور شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 13ویں حکومت کی طاقت میں سے ایک مطلق مغربیت کو ختم کرنا اور سفارت کاری کے میدان میں توازن قائم کرنا ہے۔
رضایی نے کہا کہ علاقائی اور عالمی معاہدوں میں کامیاب شرکت کو متوازن سفارت کاری کی ایک وجہ سمجھا جاتا ہے۔ شنگھائی تنظیم کے پاس دنیا کی نصف آبادی اور ایک بہت بڑی معیشت ہے اور اس معاہدے میں ایران کی ایسوسی ایشن اور رکنیت ہمارے ملک کی معیشت کو وسعت دینے اور مغرب کی ظالمانہ پابندیوں کو بے اثر کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔
انہوں نے ٹرانزٹ کوریڈور میں ایران کی پوزیشن کو شنگھائی تنظیم میں رکنیت کے لیے ایک اور فائدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فائدہ مشرق میں چین جیسے ممالک کو یورپ اور ایران کے مغربی حصے سے اور روس جیسے وسطی ایشیائی ممالک کو خلیج فارس اور بحیرہ عمان کا پانی کھلے راستے سے جوڑ دے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سال کے پہلے 5 مہینوں میں، شنگھائی تعاون تنظیم کے اراکین کے ساتھ ایران کے اقتصادی تبادلے میں 31 فیصد اضافہ ہوا اور 18 ارب تک پہنچ گیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

تہران، ارنا - ایرانی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی کمیشن کے رکن نے کہا ہے کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران خطے میں استحکام اور سلامتی کا لنگر ہے اور اپنی فوجی اور سیکورٹی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ خطے میں سلامتی فراہم کرنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے اسی لئے شنگھائی تعاون تنظیم نے اس معاہدے میں ایران کی موجودگی کا خیرمقدم کیا۔
متعلقہ خبریں
-
شنگھائی میں ایران کی رکنیت ایران کیلیے ایک سفارتی فتح ہے: پاکستانی وکیل
اسلام آباد، ارنا - ایک ممتاز پاکستانی ماہر اور وکیل نے شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی رکنیت…
-
علاقائی ممالک کی ایرانی مصنوعات میں دلچسبی؛ دورہ سمرقند خطی ممالک سے تعلقات کے فروغ کا ایک قدم تھا: ایرانی صدر
تہران، ارنا- ایرانی صدر نے دورہ سمرقند کی تہران واپسی کے موقع پر مہرآباد ائیر پورٹ میں اربعین…
-
شنگھائی تنظیم کیساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں: ایرانی صدر
تہران، ارنا - ایرانی صدر مملکت نے رکن ممالک اور شنگھائی تعاون تنظیم کے ساتھ مختلف شعبوں میں…
-
شنگھائی میں ایران کی شمولیت سے ظاہر ہوتی کہ امریکی دھمکیاں بے اثر ہیں
تہران، ارنا – نائب ایرانی صدر برائے پارلیمانی امور نے اس بات پر زور دیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم…
آپ کا تبصرہ