ماسکو اور تہران کے درمیان تعاون دونوں ممالک اور خطے کیلئے مفید ہے: صدر رئیسی 

تہران، ارنا - ایرانی صدر مملکت نے ماسکو اور تہران کے درمیان اقتصادی، ٹرانزٹ اور بینکنگ تعاون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے اقتصادی تعاون دونوں ملکوں کے ساتھ ساتھ پورے خطے کے لیے فائدہ مند ہیں۔

یہ بات علامہ سید ابراہیم رئیسی نے جمعرات کے روز  ازبکستان کے شہر سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے 22ویں سربراہی اجلاس کے موقع پر اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
 دونوں عہدیداروں نے اقتصادی تبادلوں کا جائزہ لیا اور بینکنگ، میرین اور روڈ ٹرانسپورٹیشن، کسٹم اور توانائی کے شعبوں میں باہمی تعاون کی نمایاں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
صدر رئیسی نے نیٹو کی توسیع پسندانہ پالیسیوں اور قفقاز کے علاقے میں حالیہ پیش رفت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ خطے کی جغرافیائی سیاست میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کو غیر مستحکم کرنے والا عمل سمجھا جاتا ہے جو کہ قابل قبول نہیں ہے۔
انہوو
انہوں نے کہا کہ امریکہ کا خیال ہے کہ دوسرے ممالک پر پابندیاں عائد کرنے سے اس حکومت یا قوم کو روکا جاسکتا ہے، لیکن یہ غلط اندازہ ہے، کیونکہ امریکی اپنے آپ کو عملی طور پر محدود رکھتے ہیں۔
 روسی صدر نے مختلف موضوعات پر ایران اور روس کے موقف کو ہم آہنگی کے طور پر جانچتے ہوئے مزید کہا کہ نیٹو کا خطرہ صرف یورپ تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ پوری دنیا کے دیگر ممالک کو گھیرے ہوئے ہے۔
پیوٹن نے ایران روس تجارت کی طرف بھی اشارہ کیا جس میں گزشتہ سال 81 فیصد اور اس سال کے پہلے پانچ مہینوں میں 30 فیصد اضافہ ہوا اور کہا کہ 80 بڑی کمپنیوں کے نمائندوں پر مشتمل ایک روسی وفد کو اگلے ہفتے ایران روانہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ علاقائی وابستگی بڑھ رہی ہے اور بہت سے معاملات پر تہران اور ماسکو دونوں کا موقف یکساں ہے۔
انہوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی جانب سے متعدد مشترکہ منصوبوں کی پیشرفت کے لیے ان کی حمایت کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی روس کے ساتھ اچھے تعلقات کی حمایت جاری رکھیں گے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .