شہید سلیمانی نامی بحری جہاز پاسداران انقلاب کی بحریہ کو اوشین میں موجودگی کے قابل بناتا ہے

تہران۔ ارنا- پاسداران اسلامی انقلاب کی بحریہ کے کمانڈر نے کہا ہے کہ شہید سلیمانی بحری جہاز کی آئی آر جی سی نیوی تنظیم میں شمولیت سے ہماری دور دراز کے پانیوں اور سمندروں میں موجودگی ممکن ہوئی ہے۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، بریگیڈئیر جنرل ایڈمیرل "علیرضا تنگسیری" نے شہید سلیمانی بحری جہاز کو ناقابل شناخت ہل کے ساتھ تعمیر کرنے کے عمل کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس جہاز کے آئی آر جی سی نیوی کی جنگی تنظیم میں داخل ہونے سے شہید حاج قاسم سلیمانی کا نام تمام سمندروں اور اوشینز میں گونجے گا۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے چار سالوں میں، ہم نے پاسداران اسلامی انقلاب کی بحریہ میں آپریشنل جنگی سازوسامان کو شامل کرنے کے 9 مراحل طے کیے ہیں، جو عام طور پر نوجوان ماہرین اور ملک کے متقی اور انقلابی سائنسدانوں اور آئی آر جی سی بحریہ کی کوششوں سے اندرونی طور پر تعمیر شدہ ڈھانچے سے ڈیزائن اور تیار کیے جاتے ہیں۔

ایڈمیرل تنگسری نے کہا کہ ہم نے علم پر مبنی کمپنیوں کی زیادہ سے زیادہ حمایت، ایرانی مومن اور انقلابی سائنسدانوں کی صلاحتیوں کو بروئے کار لانے اور ملک کے اندورنی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے سے جنگی طاقت کو بہتر بنانے اور کسی بھی تفویض کردہ مشن کے لیے درکار سامان اور سامان کی تعمیر نو اور تعمیر کے لیے مزید موثر اقدامات کرنے کی کوشش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہید سلیمانی کی بحری جہاز ، قومی پیداوار کی قابل فخر علامت ہے لہذا اس قومی ڈھانچے کی تعمیر و پیداوار کے عمل پر زیادہ توجہ دی جانی ہوگی کیونکہ دنیا کے سامراجوں اور جابروں کی بزدلانہ پابندیوں کے سخت حالات میں اسے "اسلامی انقلاب" کے دور کے بچوں کے ذہنوں اور ہاتھوں نے بنایا تھا۔

ایڈمیرل تنگسری نے کہا کہ اس جہاز میں استعمال ہونے والے تمام منصوبے، ڈیزائن، ڈھانچے، اور آلات، خیال سے لے کر رجحان تک، پاسداران اسلامی انقلاب اور علم پر مبنی کمپنیوں کے انقلابی جہادی سائنسدانوں نے ڈیزائن اور بنائے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ایک طرح سے یہ بحری جہاز "پابندیوں کو بے اثر کرنے" کے انقلاب کے سپریم لیڈر کے دانشمندانہ اور علمی حکم کو عملی شکل دینے اور اسے عملی جامہ پہنانے کی قابل فخر علامت ہے۔

ایڈمیرل تنگسیری نے کہا کہ شہید سلیمانی کا تیرتا ہوا ڈھانچہ تقریبا تین سال میں نوجوان اور انقلابی کارکنوں اور انجینئروں کی چوبیس گھنٹے اور انتھک محنت سے بنایا گیا جن کی اوسط عمر 35 سال سے کم ہے۔ اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کے فکری اور اسٹریٹجک نظام کے مطابق، یہ دیسی علم کے استعمال، ملکی پیداوار اور علم پر مبنی کمپنیوں کی ٹیکنالوجی کی قدر کرنے کے اصول کو ترجیح دینے کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاسداران اسلامی انقلاب کی بحریہ میں استعمال ہونے والے پرزوں اور ڈھانچے کی ایک بڑی مقدار علم پر مبنی کمپنیوں کے تعاون اور ہم آہنگی کی کوششوں سے بنائی گئی ہے۔

پاسداران اسلامی انقلاب کی بحریہ کے کمانڈر نے کہا ہے کہ شہید سلیمانی بحری جہاز کی آئی آر جی سی نیوی تنظیم میں شمولیت سے ہماری دور دراز کے پانیوں اور سمندروں میں موجودگی ممکن ہوئی ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .