امیر عبداللہیان نے فلسطینی ارمان کی حمایت پر ایران کی پالیسی کے تسلسل پر زور دیا

تہران، ارنا- ایرانی وزیر خارجہ نے فلسطین کی اسلامی جہاد تحرک کے سیکرٹری جنرل سے ایک ملاقات میں اپارتھائیڈ صہیونی ریاست کی جارجیت اور تسلط پسندی کیخلاف فلسطین کی آزادی کی ارمان اور مظلوم فلسطینی عوام کی مزاحمت کی حمایت پر ایرانی پالیسی اور بنیادی موقف کے تسلسل پر زور دیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ "حسین امیر عبداللہیان" نے منگل کی شام کو فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سیکرٹری جنرل "زیاد نخالہ" سے  ملاقات اور گفتگو کی۔

اس موقع پر انہوں نے امریکہ اور صہیونی ریاست کی مزاحمتی فرنٹ کے سامنے شکستوں اور فلسطینیوں کیلئے ایک نئی صورتحال کی فراہمی پر تبصرہ کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کرلیا کہ اسلامی ممالک کے درمیان ہم آہنگی اور تعاون کی تقویت سے فلسطین اور القدس الشریف کی آزادی کی ارمان کو کمروز کرنے کے دشمن کے عزائم کو خاک میں ملانے کا مشاہدہ کریں گے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے اس امید کا اظہار کرلیا کہ اسلامی مزاحمت ؛علاقے اور فلسطین میں، اندرونی اتحاد، ہم آہنگی اور یکجہتی کی تقویت کے سائے میں فلسطین اور علاقائی اقوام کے حقوق کا دفاع کرے گی۔

دراین اثنازیاد نخالہ نے اپنے دورہ تہران اور ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات سے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بانی اسلامی انقلاب حضرت امام خمینی (رہ) سمیت مزاحمتی رہنماوں بشمول شہید سردار سلیمانی سے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ایران اور قائد اسلامی انقلاب کیجانب سے مزاحمتی فرنٹ اور فلسطینی عوام کی بدستور حمایت کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے خطی مسائل کے حل میں ایران کے مضبوط اور اہم کردار کو سراہتے ہوئے مختلف ممالک بالخصوص علاقائی اور اسلامی ممالک سے تعاون پر ایران کی فعال سفارتکاری کو اسلامی جمہوریہ ایران کی طاقت کی علامت قرار دیتے ہوئے ایران کی کامیابیوں کو دنیائے اسلام کی کامیابیوں کے برابر قرار دے دیا۔

فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سیکرٹری جنرل نے اسلامی جمہوریہ ایران کیخلاف دباؤ ڈالنے اور فلسطین مسئلے اور امت مسلمہ کے مفادات کیخلاف صہیونی ریاست کی دہمکیوں کو پست کرنے کی بعض کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کیجانب سے تسلط پسندانہ نظام کیخلاف لڑنے اور قابضوں کیخلاف مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت کو فلسطین کی مزاحمتی قوم کے لیے خیر و برکت اور طاقت اور عالم اسلام کے دشمنوں کو کمزور کرنے کا وعدہ قرار دیا اور اسلامی ممالک کی یکجہتی اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے اور اسے مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے صہیونی حکومت کی جانب سے مصالحتی عمل میں اپنے تمام وعدوں اور معاہدوں کی خلاف ورزی کے کارنامہ کا حوالہ دیتے ہوئے فلسطینی عوام کے اپنے حقوق کے حصول اور مقبوضہ فلسطین سے قابضون کو باہر نکال دینے کی واحد آپشن کو مزاحمت اور اس کا تسلسل قرار دے دیا۔

انہو نے فلسطین کی تازہ ترین تبدیلیوں کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے فلسطینی عوام کی اسلامی مزاحمت کو تقویت دینے کے لیے فلسطینی گروہوں کے اتحاد اور ہم آہنگی کو ضروری قرار دیتے ہوئے اسلامی مزاحمتی فرنٹ کی حمایت پر، ایران، شام اور لبنانی مزاحمت کے اہم کردار پر زور دیا اور اس حوالے سے ایرانی عوام اور حکومت بالخصوص قائد اسلامی انقلاب کی حمایتوں کا شکریہ ادا کیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .