ایران یوکرین کے بحران کے حل کیلئے سیاسی حل کا حامی ہے: امیرعبداللہیان

تہران، ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران یوکرین کے بحران کے سیاسی حل پر توجہ دینے کا حامی ہے۔

یہ بات حسین امیرعبداللہیان نے جمعہ کے روز ہنگری کے وزیر خارجہ پیٹر سیارٹو کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
دونوں وزرائے خارجہ نے فون پر بات چیت میں باہمی دلچسپی کے امور پر توجہ مرکوز کی جن میں یوکرین میں جاری جنگ کے علاوہ دوطرفہ تعلقات کی توسیع اور باہمی دلچسپی کے بعض دیگر بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ہنگری کے وزیر خارجہ کے دورہ تہران کے نتائج اور طے پانے والے معاہدوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہنگری کے ساتھ اپنے تعلقات کو اعلیٰ ترجیح دیتا ہے۔
امیرعبداللہیان نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے اقتصادی اور تجارتی تعلقات میں توسیع ہو رہی ہے اور مستقبل قریب میں ایران اور ہنگری کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس دوطرفہ تعلقات کی توسیع کے لیے مناسب راستہ فراہم کر سکتا ہے۔
انہوں نے پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی سمیت مختلف سائنسی اور تکنیکی شعبوں میں ایران کی پیشرفت اور بجلی کی پیداوار، طبی میدان، زرعی اور صنعتی سرگرمیوں میں اس کے متفرق استعمال کا حوالہ دیا اور ہنگری کے ساتھ سائنسی اور علمی تعاون کی توسیع کے لیے ایران کی آمادگی کا اظہار کیا۔
ایرانی اعلیٰ سفارت کار نے عالمی طاقتوں کے ساتھ ایران کے جوہری مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی جوہری کامیابیوں کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے تاہم اس دوران تہران یورپی یونین کی ثالثی کے ذریعے عالمی طاقتوں کے ساتھ ایک اچھے، پائیدار اور کافی سنجیدہ معاہدے تک پہنچنے کا حامی ہے، امریکی فریق بھی اس معاملے کو منطقی طور پر اٹھائے گا تاکہ تمام فریقین کو معاہدے کی طرف تیزی سے واپسی کی سہولت فراہم کی جا سکے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران یوکرین میں جاری جنگ کے سیاسی حل کا حامی ہے۔
پیٹر سیارٹو نے بھی اس بات پر زور دیا کہ بوڈاپیسٹ بھی جامع تعاون کو مزید وسعت دینے کا حامی ہے اور اس نے ہمیشہ بین الاقوامی تعلقات اور معاشروں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے متوازن طرز عمل کی حمایت کی ہے۔
ہنگری کے وزیر خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب کے ساتھ آئندہ ایران ہنگری کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے عظیم کردار پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے حکام کے ایک دوسرے کے دارالحکومتوں کے دورے سے بھی دوطرفہ تعاون کی جامع توسیع میں مدد ملے گی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .