یہ بات ایران کے دورے پر آئے ہوئے پیٹر سیارٹو نے جمعرات کے روز اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے افغان عوام کی امیگریشن کی نئی لہر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے یہ خبریں افغانستان سے ایران کی طرف امیگریشن کی نئی لہر کی طرف اشارہ کرتی ہیں اور اس معاملے میں یورپ کی دلچسپی مزید امیگریشن کو روکنا ہے۔
سیارٹو نے کہا کہ اگر ہم اس اقدام کو نہیں روک سکتے تو ہمیں اس لہر کو یورپ میں داخل ہونے سے روکنا چاہیے اور اس معاملے میں اسلامی جمہوریہ ایران کا فعال کردار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے 2021 تک تقریباً 3.5 ملین افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کی ہے اور اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق اس تعداد میں مزید 30 لاکھ کا اضافہ ہوا ہے اور اگر یہ لہر یورپی ممالک تک پہنچنے کی کوشش کرتی ہے تو ایک عظیم سیکورٹی اور وبائی امراض کا خطرہ لاحق ہو جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ میں افغان تارکین وطن کے لیے Sinofarm ویکسین کی 100 ہزار خوراکیں لایا ہوں۔
ہنگری کے وزیر خارجہ نے ویانا مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہنگری بھی جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے اور اگر ہم کسی حتمی معاہدے تک پہنچ سکتے ہیں تو دنیا ایک محفوظ جگہ ہوگی لیکن ہنگری چاہتا ہے کہ غیر پابندی والے ممالک ایران کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں، چاہے جوہری معاہدے کو بحال نہ کیا جائے۔
انہوں نے ویکسین کی فراہمی اور پیداوار میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے ویکسین سرٹیفکیٹ کو باری باری قبول کرنا تھا، اور یہ معاہدہ کل سے درست ہوگا۔ اس سے دونوں ممالک کے لوگوں کے لیے سفر کرنا ممکن ہو جائے گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
تہران، ارنا- ہنگری کے وزیر خارجہ نے ایران میں سرمایہ کاری کے لیے ہنگری کی پارلیمنٹ کے معاہدے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات مزید فروغ ملیں گے۔
آپ کا تبصرہ