ارنا رپورٹ کے مطابق، اصفہانی انداز اور ریشم سے بُنے ہوئے یہ قالین، ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن کی علامت سے سجایا گیا ہے اور یہ علامت سات رنگوں پر مشتمل ہے اور بہت فنکارانہ انداز میں اس قالین کے بیج میں بنایا گیا ہے۔
اس قالین کے عطیہ کرنے اور رونمائی تقریب جو 18 جولائی کو انعقاد کیا گیا، میں قالین کے ڈیزائنر "اکبر مہدی اصفہانی" بھی شریک تھے۔
دراین اثنا تقریب میں حاضر جینوا میں تعینات ایرانی مستقل مندوب اور سفیر نے ایرانی قالین کے مقام اور تاریخی اہمیت کو پارس کی سرزمین کی ثقافت اور فن کی علامت کے طور پر بیان کرتے ہوئے، ڈبلیو آئی پی او بین الاقوامی کنونشنز کے مطابق متعلقہ نظاموں کی تشکیل اور مضبوطی کے ذریعے ہاتھ سے ُبنے ہوئے قالینوں کے دانشورانہ املاک کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہمارے ملک کے عزم پر زور دیا۔
واضح رہے کہ اس قالین کی لمبائی 106 اور چوڑائی 130 سنٹی میٹر ہے جسے اصفہان شہر میں 13 ماہ کے دوران ریشم اور کتان کے دھاگوں سے بُنا گیا ہے۔
اس ثقافتی ایونٹ کا جینوا میں ایرانی مشن کی تجویز اور ڈبلیو آئی پی او تنظیم کے سیکرٹریٹ کے تعاون سے انعقاد کیا گیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ منعقدہ اس تقریب میں بین الاقوامی تنظیموں کے کارکنوں، سفیروں، سفارتکاروں اور سوئٹزرلینڈ میں مقیم ایرانی ہم وطنوں کی کثیر تعداد نے حصہ لیا تھا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ