یہ بات اسماعیل بقایی ہامانہ نے آج بروز ہفتہ جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے 50ویں اجلاس کے موقع پر کہی۔
انہوں نے ایرانی علاقے سردشت پر عراق کی بعثی حکومت کے کیمیائی حملے کی 35 ویں برسی کی مناسبت سے تقریر کرتے ہوئے عراق کے سابق آمر حکمران صدام حسین کے دور میں ایران کے خلاف کیمیائی حملوں کے ملوث عناصر اور مشیروں کو سزادینے کی اپیل کی۔
بقایی ہامانہ نے اس اجلاس کے آغاز میں سردشت کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے طب اور علاج کے شعبے میں امریکہ کی غیر انسانی پابندیوں کو سردشت حملوں کے متاثرین کے ساتھ بہت ناانصافی قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ جنگ کے دوران امریکہ، جرمنی اور ہالینڈ نے صدام کی حکومت کو کیمیائی ہتھیاروں سے لیس کرنے میں حمایت کی۔
ایرانی سفیر نے کیمیائی حملوں کے متاثرین اور پسماندگان کے حقوق کے حصول کے لیے تعاون کو تمام حکومتوں کی قانونی اور اخلاقی ذمہ داری سمجھا اور کہا کہ جنگی جرائم کے مرتکب افراد کے خلاف فوجداری مقدمہ چلانا اور سزا دینا سب کا فرض ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ