ارنا رپورٹ کے مطابق، بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 1978 میں ایرانی علاقے سر دشت کیخلاف عراقی کی بعث رجیم کی جارج افواج کیجانب سے وحشیانہ کیمیائی حملوں کے 35 سال گزرنے کے بعد اب بھی ایران میں ان حملوں کا شکار ہزاروں افراد ان غیر انسانی اور غیر قانونی ہتھیاروں کے طویل المدتی اثرات سے دکھ درد میں ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم کیمیائی ہتیھاروں کا شکار افراد، حضرت امام خیمنی (رہ) کے مقاصد اور ارمانوں سے تجدید عہد کرکے قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ خامنہ ای کی ہدایات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ گزشتہ 34 سالوں میں کیمیائی ہتھیاروں کے نقصانات کے باعث لاتعداد مصائب اور مشکلات کے باوجود ہم اسلامی جمہوریہ ایران کی حقیقی اقدار اور شہداء کے راستے پر ڈٹے رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے تمام قانونی اور بین الاقوامی اصولوں کے استعمال سے ممنوع ہتیھاروں کے استعمال کی روک تھام پر سنجیدہ اقدامات کریں تا دنیا کے دیگر عوام ان جیسے انسانی تباہیوں بشمول سردشت کیخلاف کیمیائی حملوں کا سامنا نہ ہو۔
انہوں نے اس بیان میں میں بین الاقوامی برادری سے ایران کیخلاف کیمیائی حملے کرنے والی عراقی بعث رجیم اور ان میں ملوث تمام کمپنیوں اور افراد کی مذمت اور سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ