ایران کا اقوام متحدہ سے سپاہ پاسداران کے رکن کے قتل کی مذمت کرنے کا مطالبہ

تہران، ارنا - اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اقوام متحدہ کو حقیقی طور پر دہشت گردی اور غیر امتیازی طریقے سے لڑنے کی ذمہ داریوں کے حصے کے طور پر سپاہ پاسداران کے ایک رکن شہید حسین صیاد خدایی کے قتل کی مذمت کرنا چاہیئے۔

یہ بات مجید تخت روانچی نے جمعرات کے روز اقوام متحدہ کے نام پر ایک خط میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ شہید صیاد خدائی جسے اتوار کے روز بزدل قتل کیا گیا وہ ایرانی مسلح افواج کا رکن تھا جس نے خطے میں دہشت گردی اور داعش کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا۔
روانچی نے کہا کہ ابتدائی جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ دہشت گردی کا یہ عمل خطے میں اپنی غیر قانونی خارجہ پالیسی کے اہداف کو آگے بڑھانے کے لیے مخصوص حکومتوں کی جانب سے معصوم ایرانی شہریوں اور سائنسدانوں کے منظم قتل کے تسلسل کے لیے کیا گیا تھا۔
انہوں نے اپنے خط میں مزید کہا کہ اس طرح کی مجرمانہ کارروائیاں اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون کے اصولوں اور بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں، جو علاقائی اور بین الاقوامی امن و استحکام کے لیے ناقابل تردید خطرہ ہیں۔
انہوں نے عالمی برادری اور امریکہ سے مطالبہ کیا کہ بعض حکومتوں کی معروف ریاستی دہشت گردی کے ذریعے دوسرے ممالک کے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے ایسے وحشیانہ قتل کی شدید مذمت کریں۔
انہوں نے کہا کہ اس قتل کی مذمت کرنا دہشت گردی کے خلاف حقیقی معنوں میں لڑنے اور غیر امتیازی انداز میں اقوام متحدہ کی ذمہ داریوں کے مطابق ہے۔
روانچی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایران اپنے عوام اور مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا اور دہشت گردی کے اس جرم کے مرتکب افراد اور ان کے حامیوں کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے تمام دستیاب میکانزم استعمال کرے گا۔
یاد رہے کہ اتوار کے روز تہران میں "مجاہدین اسلام" سڑک کے قریب دو موٹر سائیکل سواروں نے ایرانی مدافعین حرم میں سے ایک کرنل صیاد خدایی کو اس وقت پانچ گولیاں مار کر شہید کر دیا جب وہ گھر میں داخل ہونے والا تھا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .