سوئڈن میں قید ایرانی شہری کا سیاسی اور دکھاوے کے مقدمے کی سماعت کا انعقاد

تہران، ارنا- ایرانی کونسل برائے انسانی حقوق کے سربراہ نے کہا ہے کہ جبری اغوا، ڈاکٹر تک رسائی سے انکار اور مار پیٹ سوئڈن میں قید ایرانی شہری "حمید نوری" کے خلاف اٹھائے گئے کچھ اقدامات ہیں، جن پر سویڈش حکومت کو جوابدہ ہونا ہوگا۔

آئی آر آی بی کے مطابق، پراسیکیوٹر کی فرد جرم اور سویڈش حکومت کی جانب سے حراست میں لیے گئے ایرانی شہری "حمید نوری" کے لیے عمر قید کی درخواست کے بعد، ایرانی کونسل برائے انسانی حقوق کے سربراہ "کاظم غریب آبادی" نے نوری کی سیاسی، ڈرامائی اور غیر منصفانہ عدالت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ عدالت انسانی حقوق کے اصولوں کے خلاف ہے اور  سوئڈش حکومت کواس معاملے پر جوابدہ ہونا ہوگا۔

واضح ہے کہ نوری کو 2019 میں اسٹاک ہوم کے ہوائی اڈے پر گرفتار کیا گیا تھا، ان کے مقدمے کی سماعت گزشتہ سال اگست میں شروع ہوئی تھی۔ حال ہی میں، ایک عدالتی سیشن کے دوران، سویڈن کے استغاثہ نے انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر نوری کو عمر قید کی سزا کا مطالبہ کیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .