تجارتی تعلقات میں توسیع سے ایران اور بھارت کو اپنی ضروریات پوری کرنے میں مدد مل سکتی ہے

زاہدان، ارنا – ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان کے گورنر جنرل نے کہا ہے کہ بھارت اور ایران کی کچھ ضروریات ہیں، جنہیں تجارتی تبادلے میں اضافے کے ذریعے پورا کیا جا سکتا ہے۔

یہ بات حسین مدرس خیابانی نے پیر کے روز سیستان اور بلوچستان میں بھارت کے قونصل جنرل جے پی سنگھ کے ساتھ ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ایشیا کے ترقی پذیر ممالک میں شامل ہے اور دونوں ممالک کو باہمی تعاون کو بڑھانا چاہیے۔
خیابانی نے کہا کہ دونوں ممالک تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں اور مناسب تال میل برقرار رکھ سکتے ہیں، بھارت اور ایران میں وسیع مشترکات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی زبان کے تقریباً 30 فیصد کی جڑیں فارسی میں ہیں، جب بات سیستان اور بلوچستان صوبے کی ہو تو مشترکات غیر معمولی حد تک وسیع ہیں، جہاں بلوچوں کے بڑے قبیلے رہتے ہیں اور وہ پاکستان اور بھارت کے بہت قریب ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکام قونصلر خدمات، بھارتی شہریوں کے سفر اور رہائش کے ساتھ ساتھ صوبے میں سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کریں گے۔
انہوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اور صدر ابراہیم رئیسی کی ہدایات کے مطابق اس بات پر زور دیا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی تبادلوں کی توسیع اسلامی جمہوریہ کی مشرق کی طرف نظر کی پالیسی کے مطابق ایجنڈے میں شامل ہے لہذا بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات کو گہرا کرنا بہت ہی اہم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اور ایران کے درمیان تجارتی تبادلے دونوں فریقوں کے لیے منافع بخش ہوں گے، دونوں ممالک، دو طاقتور ریاستوں کے طور پر اپنی ضروریات کو پورا کرنے اور تعاون کو بڑھانے کے لیے جیت کے عمل کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .