یہ بات ابراہیم جمیلی نے بدھ کے روز زنجان کے چیمبر آف کامرس اور ایران اور بھارت کے چیمبر آف کامرس کے درمیان مشترکہ ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان 1.6 بلین آبادی کے ساتھ ایرانی اقتصادی سرگرم کارکنوں کے لیے انتہائی سازگار صارف منڈی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ معیار، اسٹینڈرڈ، پیکیجنگ اور عالمی قیمتوں کے ساتھ مصنوعات کا موازنہ ہندوستان کو مصنوعات کی برآمدات کے اہم ستونوں میں سے ہیں، اس لیے کمپنیاں اور تاجروں کو اپنی مصنوعات برآمد کرنے کے لیے ہندوستانی مارکیٹ کا جامع جائزہ لینا چاہیے۔
جمیلی نے بتایا کہ ایران بھارت جوائنٹ چیمبر آف کامرس اس شعبے میں برآمد کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ تعاون کرنے اور ان کی رہنمائی کے لیے تیار ہے۔
ایران بھارت مشترکہ چیمبر آف کامرس کے چیئرمین نے کہا کہ ہم مستقبل قریب میں ہندوستان میں ایک ایرانی تجارتی دفتر قائم کرنا چاہتے ہیں اور ایران ہندوستان چیمبر آف کامرس کے اراکین ورچوئل نمائش کی ایپلی کیشن کا استعمال کر سکتے ہیں جو جلد ہی مشترکہ اتاق کے ذریعے شیئر کی جائے گی۔
اس موقع میں ایران بھارت مشترکہ چیمبر آف کامرس کے نائب سربراہ 'مہدی رنگ رونا نے کہا کہ ہندوستان کی بڑی آبادی کی وجہ سے اس ملک میں ایرانی تاجروں کی موجودگی میں بہت اچھی صلاحیت موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ پابندیوں کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کم ہوگئی ہے تو امید کی جاتی ہے کہ مستقبل میں مزید اقتصادی سرگرمیوں کی راہ ہموار اور بھارت کے ساتھ تجارت کے لیے اقتصادی اداکاروں کی موجودگی بھی فراہم ہو جائے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ شمال-جنوب کوریڈور اور اس کے برعکس ایران-ہندوستان تجارت کو پرکشش بنا دیا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ