ارنا رپورٹ کے مطابق، "محمد مہدی اسماعیلی" نے اتوار کے روز کو تہران میں تعینات پرتگال کے سفیر "کارلوس کوشتا نہوش" سے ایک ملاقات کے دوران کہا کہ اسلامی ثقافت اور مواصلات کی تنظیم میں بین الاقوامی ثقافتی تعلقات کی توسیع کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس تنظیم کے نئے دور میں، ہم دوسرے ممالک کے ساتھ غیر ملکی تعلقات کو وسعت دینے کی کوشش کریں۔
اسماعیلی نے ثقافتی سفارت کاری کو قوموں کے درمیان تعارف کا ایک اہم ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ثقافتی سفارت کاری قوموں کے درمیان آشنائی کا ایک اہم ذریعہ ہے اور ایران اور پرتگال کے درمیان ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے سے اقتصادی اور سیاسی تعلقات کو وسعت ملے گی۔
انہوں نے تہران کے بین الاقوامی کتاب میلے کو ہمارے ملک کی ایک اہم ثقافتی تقریب کے طور پر ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ اس میلے میں ثقافت و فن سے تعلق رکھنے والے لاکھوں افراد، ماہرین تعلیم، طلباء و طالبات اور مختلف عمر اور تعلیمی زمروں میں موجود ہیں۔
اسماعیلی نے تہواروں، کتابوں، موسیقی، ڈرامہ، سینما وغیرہ کے شعبوں میں مختلف نمائشوں میں ایران اور پرتگال کی موجودگی اور مشترکہ تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور پرتگال کے درمیان مشترکہ تعاون کے دیگر شعبوں میں دونوں ممالک کے عظیم شخصیات کے کاموں کا ترجمہ، تہواروں اور ثقافتی ہفتوں کا انعقاد ہے۔
ایرانی وزیر ثقافت نے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی تعاون کے مشترکہ معاہدے کے مکمل نفاذ پر زور دیا۔
در این اثنا تہران میں پرتگالی سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں اور ایران اور پرتگال کے درمیان قریبی تعلقات کی کئی صدیوں کی تاریخ ہے۔
انہوں نے ریاستوں اور قوموں کے درمیان تعلقات کی ترقی میں ثقافت کے کردار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مزید کہا کہ ثقافت ریاستوں اور قوموں کے درمیان ایک مضبوط پل کی تشکیل کا باعث بنتی ہے اور اس کی ترویج اقتصادی اور سیاسی تعلقات کو بھی فروغ دیتی ہے۔
تہران میں پرتگالی سفیر نے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی، فنی اور ادبی تعاون کی توسیع پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ فارابی سنیما فاؤنڈیشن کے ذریعے سنیما کے شعبے میں مشترکہ تعاون، دونوں ممالک کے ادبی کاموں کے تراجم اور زبان کا فروغ، ایران اور پرتگال میں ثقافتی اور فنی ہفتہ کا انعقاد دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ ثقافتی تعاون کے موضوعات میں سے ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ