رپورٹ کے مطابق، "محمد مہدی اسماعیلی" نے آج بروز منگل کو "لیرلا کارمن گرکو" سے ایک ملاقات میں اس امید کا اظہار کرلیا کہ تہران میں رومانیہ کی نئی سفیر کے تقرری سے دونوں ملکوں کے درمیان آرٹس اور ثقافت کے شعبوں میں تعلقات کا مزید اضافہ ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی نئی حکومت جو تقریبا چند مہینے پہلے بر سرکار آئی ہے، اقتصادی ترجیحات پر توجہ دینے کے علاوہ ثقافت کے شعبے پر خصوصی توجہ دیتی ہے۔
اسماعیلی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے اقتصادی، سیاسی اور سیکورٹی اجزاء کے علاوہ، ایک قدیم ملک ہے جس کی ثقافت اور تہذیب کی کئی ہزار سالہ تاریخ ہے اور اپنی عظیم ثقافتی صلاحیت کی وجہ سے اپنی خارجہ پالیسی میں ثقافتی تعلقات اور سرگرمیوں کو مزید گہرا کرنے کے لیے خصوصی نظر رکھتا ہے۔
ایرانی وزیر ثقافت نے ایران اور رومانیہ تعلقات کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے مشترکہ تعلقات کے آغاز کی 120 ویں سالگرہ کے قریب ہیں اور یہ تمام شعبوں میں تعلقات کی توسیع کے لیے اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم رومانیہ کی حکومت کو اپنا دوست اور ساتھی سمجھتے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ اقتصادی تعلقات کے ساتھ ساتھ ہم ایک دوسرے کے ساتھ اچھے ثقافتی تعلقات بھی استوار کر سکیں گے۔
اسماعیلی کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان 2016 میں ایک ثقافتی یادداشت موجود ہے اور اس یادداشت کو باہمی ثقافتی تعلقات کو وسعت دینے کی تجدید کرنے کی ضرورت ہے۔
دراین اثنا رومانیہ کی خاتون سفیر نے تہران میں اپنی موجودگی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کرلیا کہ یہ ملاقات، دونوں ملکوں کے درمیان ثقافتی تعلقات کے فروغ میں مددگار ثابت ہوگی۔
انہوں نے ایران-رومانیہ تعلقات کی 120ویں سالگرہ کے قریب ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ثقافتی اور فنی شعبوں سمیت مختلف شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو وسعت دینے کا بہترین موقع ہے۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ یادداشت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رومانیہ کی نئی حکومت اور اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت کے برسراقتدار آنے کے پیش نظر ہم مشترکہ تعاون کی اس یادداشت کی توسیع کی بنیادیں فراہم کریں گے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ