ارنا کے مطابق، ایک امریکی میڈیا نے حالیہ دنوں میں 2021 کے آغاز سے چین کو ایرانی تیل کی برآمدات سے ایران کی آمدنی کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کی ہے۔
اس امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ایران نے چین کو 337 ملین بیرل سے زائد تیل برآمد کیا ہے جس سے 22 ارب ڈالر کمائے ہیں۔
اسی رپورٹ کے مطابق ایران نے 2022 کے پہلے تین مہینوں میں چین کو یومیہ اوسطاً 829260 بیرل تیل برآمد کیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مارچ 2022 کے آخر تک ایرانی تیل کی برآمدات کی شرح 74 ملین 633 ہزار بیرل ہے اور2021 میں ایران کی چین کو برآمدات 263 ملین بیرل سے زیادہ تھیں۔
اس عرصے کے دوران چین کو ایرانی تیل کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے جب کہ کچھ لوگ برآمدات میں اس اضافے کی وجہ ایران کی سستی فروخت کو قرار دیتے ہیں اور پابندیوں کے دوران چین کی جانب سے ایرانی تیل خریدنے کی وجہ کو ایرانی رعایت سمجھتے ہیں۔
اس سال تیل کی قیمتوں میں اضافے اور چین کو ایرانی تیل کی برآمدات میں اضافے کی وجہ سے چین کو تیل کی برآمدات سے ایران کی آمدنی7.3بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔
اس طرح گزشتہ سال ایران نے چین کو تیل کی برآمدات سے مجموعی طور پر تقریباً 14.7 بلین ڈالر کمائے اور 263 ملین بیرل کی برآمدات کے ساتھ چین کو ایرانی تیل کے ایک بیرل کی قیمت کا تخمینہ55.84 ڈالر لگایا گیا ہے۔
ارنا کے مطابق 13ویں حکومت کے برسراقتدار آنے اور ایران کے خلاف پابندیوں کی شرائط میں تبدیلی نہ ہونے کے باوجود تیل کی برآمدات میں 40 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ