رپورٹ کے مطابق، کسی بھی ملک کی تیل کی پیداواری صلاحیت کا فروغ، دنیا میں سیاسی اور اقتصادی سستا سودا کا ایک ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔
اس لیے ایران نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ موجودہ صلاحیت کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ اپنی تیل کی پیداوار اور برآمدات کو بڑھانے کے لیے بنیادی اقدامات اٹھائے۔
اس سلسلے میں نیشنل ایرانی آئل کمپنی کے سی ای او نے حالیہ دونوں میں اس سال کے آخر تک جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی کی تیل کی پیداوار کی پچھلی صورتحال کے حصول کے لیے اقدامات اٹھانے کا اظہار کرلیا تھا۔
"محسن خجستہ مہر" نے کہا تھا کہ ہم اگلے 10 سالوں تک 1 بلین اور 500 بلین مکعب میٹر گیس کی پیداواری صلاحیت اور ملک کی خام تیل کی پیداواری صلاحیت کو 5 ملین بیرل تک بڑھانے کے پابند ہیں۔
نیشنل ایرانی آئل کمپنی کے سربراہ نے مزید کہا تھا کہ منصوبے کے مطابق تیل کے شعبے میں 90 بلین ڈالر اور گیس فیلڈز کی ترقی کے لیے 70 بلین ڈالر کی ضرورت ہے۔
خجستہ مہر نے کہا تھا کہ اگلے 10 سالوں میں تیل اور گیس کی پیداواری صلاحیت میں اضافے کی وجہ سے، ہم پابندیوں سے پہلے ملک کی ریفائننگ کی صلاحیت اور برآمدی صلاحیت کو 1.5 گنا بڑھا دیں گے۔
اس لیے ملک میں تیل اور گیس کے آئل فیلڈز کی ترقی اولین ترجیح ہے؛ جنوبی پارس اور مغربی کارون جیسے اہم اور یقیناً مشترکہ آئل فیلڈز کے علاوہ جن میں ترقیاتی منصوبے جاری ہیں، دیگر آئل فیلڈز کی ترقی بھی ایجنڈے میں شامل ہے تاکہ ایران تیل کی عالمی منڈی میں اپنا مقام حاصل کر سکے۔
لہذا نیشنل ایرانی آئل کمپنی میں مختلف منصوبوں کی تعریف کی گئی ہے جن میں سری پروجیکٹ بھی شامل ہے۔
اس منصوبے کو ابتدائی طور پر نصر اور اسفند آئل فیلڈز میں فعال کیا گیا تھا اور مشاورت کے مطابق اس میں نصرت مشترکہ آئل فیلڈ کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں، ڈرلنگ انٹرنیشنل لمیٹڈ (پیٹرو ایران کا ذیلی ادارہ اور نیشنل آئل کمپنی کا ایک ذیلی ادارہ) کے سی ای او نے آج بروز منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سری پروجیکٹ نے اب تک 70 فیصد ترقی کی ہے۔
"حمیدرضا ثقفی" نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اب تک ترقیاتی منصوبوں کے نفاذ کے ساتھ ان دونوں آئل فیلڈز سے 5-1 ملین بیرل تیل نکالا جا چکا ہے اور آج تک اس منصوبے سے تیل کی پیداوار کی مالیت اس کے کل بجٹ سے زیادہ رہی ہے۔
ان کے مطابق اس وقت سیری کے علاقے میں تیل کی کُل پیداوار تقریباً 35 ہزار بیرل یومیہ ہے جس میں سے 10 ہزار بیرل کا تعلق نصر اور اسفند فیلڈز کی ترقی سے ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ