الحشد الشعبی کے شعبہ تعلقات عامہ کے بیان کے مطابق، نینوا، صلاح الدین اور الانبار کے صوبوں میں آپریشنز کمانڈ نے مشترکہ آپریشنز کمانڈ کے تعاون سے عراقی وزارت دفاع اور داخلہ کے یونٹوں کی شرکت اور عراقی فضائیہ کے تعاون سے تینوں صوبوں کو دہشتگرد گروہوں سے نمٹنے کے لیئے اور ان کے باقی ماندہ ٹھکانوں کی تباہی کا ایک بڑا آپریشن شروع کیا ہے۔
یہ کارروائی تین عراقی صوبائی محوروں پر کی جا رہی ہے جس کا مرکز الجزیرہ الثرثار کے علاقے میں ہے؛ داعش کے دہشت گردانہ حملوں کے انتظام کے لیے اہم پناہ گاہوں اور مراکز میں سے ایک، ان تین صوبوں کے درمیان واقع ہے جہاں چند دنوں پہلے، 11 عراقی شہریوں کے اغوا اور 4 چرواہوں کو سکیورٹی فورسز کے ساتھ تعاون اور داعش کو تاوان ادا نہ کرنے کے الزام میں سر قلم کیے جانے کا مشاہدہ کیا گیا۔
عراقی فوج کی جوائنٹ آپریشنز کمانڈ کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ اس آپریشن میں بڑے پیمانے پر حصہ لے گی اور الحضر کے جنوبی علاقوں میں، فرات کے شمال میں صحرائے الجزیرہ اور مغرب میں واقع وادی الثرثار کےعلاقوں کا فضائیہ اور فوج کے ہیلی کاپٹر کی حمایت سے احاطہ کرے گی۔
الحشد الشعبی کے کمانڈروں کے مطابق، یہ آپریشن دہشت گرد گروہ پر فتح کے اعلان کے بعد داعش کے باقی ماندہ سیلوں کو تباہ کرنے کے لیے سب سے بڑے حفاظتی اقدامات میں سے ایک ہے۔ ایک اہم آپریشن جس کے ذریعے عراق اور شام کی سرحد کو عراقی سکیورٹی کے کنٹرول میں لے آئے گا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ