یہ بات ایڈمیرل علی شمخانی نے آج بروز منگل ایران کے ایک سرکاری دورے پر آئے ہوئے شامی وزیرخارجہ 'فیصل مقداد' سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے اس ملاقات کے دوران علاقائی تبدیلیوں اور باہمی تعلقات کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ایڈمرل شمخانی نے خطے کی صورت حال کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ امریکہ شام اور عراق میں داعش کے خاتمے اور مزاحمتی محاذ کی فتح جس محاذ کی اسٹریٹجک طاقت میں اضافے کا باعث ہے،سے انتہائی غصے میں ہے۔ پر بہت ناراض ہے۔ اسی وجہ سے وہ خطے میں نئے بحران پیداکرنے کی تلاش میں ہے۔
انہوں نے شام میں سکیورٹی بحران پیدا کرنے کی سازش کو ایک امریکی - صیہونی سازش قرار دیتے ہوئے پورے خطے کی سلامتی کیلیے اس سازش کے خطرناک نتائج سے خبردار کیا۔
ایڈمرل شمخانی نے کہا کہ شام پر کسی بھی ملک کا قبضہ عدم تحفظ اور تشدد کے پھیلاؤ کے تسلسل کا باعث ہوگا اور تاریخ میں کسی بھی جارحیت اور قبضے کا انجام پسپائی اور ذلت آمیز شکست کے سوا کچھ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ شام کو کمزور کرکے خطے میں اسرائیل کی بالا دستی قائم کرنے کی کوشش کررہا ہے اور اس سلسلے میں اسے داعش دہشت گردوں کی حمایت بھی حاصل ہے۔
شمخانی نے شام پر اسرائیل کے مسلسل حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اب فلسطین اور لبنان کے بعد شام کو بھی مسلسل اپنے وحشیانہ حملوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائيل خطے اور عرب ممالک کے لئے بہت بڑا خطرہ ہے۔
اس موقع میںشامی وزیر خارجہ نے بھی شامی عوام اور حکومت کی مکمل حمایت پر تہران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ دہشت گردی کے محاذ کی شکست اور شام میں نسبتاً استحکام کے قیام کے ساتھ ہی دونوں ممالک کے درمیان تعاون خاص طور پر اقتصادی تعلقات کے شعبے میں ایک نئے باب کا آغاز ہوا ہے۔
شامی وزیر خارجہ فیصل مقداد نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ اسرائيل مسلسل شام کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کررہا ہے لیکن شامی عوام امریکہ اور اسرائیل کی تسلط پسندانہ پالیسیوں کے خلاف استقامت کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے خطے میں اسرائیل کے مسلسل مظالم اور شام کے خلاف بارہا فوجی جارحیت کو ریاستی دہشت گردی کی واضح مثال اور اشتعال انگیز کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی، فوجی جارحیت اور جابرانہ پابندیاں جبر اور غنڈہ کردی کے خلاف شامی عوام کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتی ہیں
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ