یہ بات جواد اوجی نے پیر کے روز ارنا کے نمائندے کےساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے جمعرات 31 مارچ کو اوپیک پلس کے27 واں اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ یہ اجلاس بہت اہم ہے اور یقینی طور پر آنے والے ہفتوں میں تیل کی قیمت کو متاثر کرے گا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ ایک اہم میٹنگ ہے اور اوپیک پلس کے رکن ممالک کے ساتھ لابنگ اور مشاورت جاری ہے اور ہمیں امید ہے کہ اوپیک پلس کے اس اجلاس میں ممبران کے کئے گئے فیصلوں کے ساتھ اچھی نتائج سامنے آئیں گے۔
اوپیک پلس کا 27 واں اجلاس جمعرات کو منعقد ہوگا، جب کہ سیاسی خطرات سے متاثر ہونے والے کالے سونے کی قیمت اب 120 ڈالر فی بیرل سے اوپر ہے۔
یوکرین پر روس کے حملے کو ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور گزشتہ ہفتے سعودی تیل کی تنصیبات پر یمنی افواج کے حملوں سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
سعودی عرب نے حملوں کے بعد اعلان کیا تھا کہ وہ تیل کی منڈی کے توازن کا ذمہ دار نہیں ہے جس سے تیل کی قیمتوں میں روزانہ ایک فیصد اضافہ ہوا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ