رائٹرز نے جمعرات کو اپنی ایک رپورٹ کہا کہ اوپیک تنظیم کے حکام کا خیال ہے کہ یورپ کے ممکنہ فیصلے سے تیل کی منڈی کے صارفین کو نقصان پہنچے گا۔
اوپیک کے بڑے ارکان جیسے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات، نے مغرب اور روس کے درمیان غیر جانبدارانہ موقف برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے اور اوپیک پلس، جس کا روس ایک رکن ہے، نے خود کو یوکرین کے موضوع سے الگ کر لیا ہے۔
یورپی یونین کو روسی تیل اور گیس کی اشد ضرورت ہے اور اس نے دیگر شعبوں میں وسیع پیمانے پر پابندیوں کے علاوہ اس کے تیل پر پابندی کے امکان کی بات کی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ