خاتون نائب ایرانی صدر اور عمانی وزیر کا خواتین اور خاندان کو با اختیار بنانے پر تبادلہ خیال

نیویارک، ارنا- خاتون نائب ایرانی صدر برائے خواتین اور خاندانی امور "انسیہ خزعلی" نے نیوریاک میں خاتون عمانی وزیر برائے سماجی بہبود اور ترقی "لیلا النجار" سے ایک ملاقات کے دوران، خواتین اور خاندانوں کو با اختیار بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔

ارنا رپورٹ کے مطابق، خاتون نائب ایرانی صدر برائے خواتین اور خاندانی امور نے پیر کے روز کو اقوام متحدہ میں خواتین کی پوزیشن سے متعلق منعقدہ 66 ویں اجلاس کے موقع پر خاتون عمانی وزیر برائے سماجی بہبود اور ترقی سے ملاقات اور گفتگو کی۔

اس موقع پردونوں فریقین نے اس ملاقات کے انعقاد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کامیابیوں کو پیش کرنے اور مختلف شعبوں میں اپنے تجربات شیئر کرنے کے سلسلے میں خواتین اور خاندان کے شعبے میں مشترکہ اور دوطرفہ تعاون کی خواہش کا اظہار کیا۔

در این اثنا خاتون نائب ایرانی صدر نے خواتین کو بااختیار بنانے، حجاب اور خواتین کی سلامتی سے اس کا تعلق اور آج کی دنیا میں خاندان پر نقصان پہنچنے  کے امکانات پر زور دینے جیسے مسائل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں خاندانی اقدار کے تحفظ کے لیے آنے والی نسل کی شناخت کو محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے۔

خزعلی نے عمانی وزیر کے خواتین اور خاندان کو تحفظ فراہم کرنے کے ایران کے قوانین اور ضابطوں کے سوال کے جواب میں خواتین کے وقار اور تشدد سے انکار کے قانون کا حوالہ دیا جس کا پارلیمنٹ میں جائزہ لیا جا رہا ہے، پر تبصرہ کیا۔

 انہوں نے والدین یا دونوں سے محروم بچوں کے بارے میں عمانی وزیر کے سوال کے جواب میں، ایران میں یتیموں یا خواتین کی سرپرستی کرنے والے گھرانوں کی امداد میں فلاحی تنظیم اور ریلیف کمیٹی کی سرگرمیوں کو بیان کیا۔

خاتون نائب ایرانی صدر اور عمانی وزیر کا خواتین اور خاندان کو با اختیار بنانے پر تبادلہ خیال

خزعلی نے ان بچوں کی جذباتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے گود لینے یا ان کی پرورش کے منصوبے کا بھی حوالہ دیا، جس کا عمانی فریق نے خیرمقدم کیا اور خواتین اور خاندان کی مدد کے لیے قوانین اور ایجادات کے تبادلے پر زور دیا۔

انہوں نے اسلامی تعلیمی تناظر، نفسیات اور آبادی کے مسائل پر مبنی صحبت کے پہلے چار سالوں میں طلاق کو روکنے کے لیے ایک بل پاس کرنے کی نائب صدر برائے خواتین اور خاندانی امور کی سنجیدگی پر زور دیا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی خواتین اور خاندانی امور کی نائب صدر نے عمانی فریق کو دورہ ایران کی دعوت دیتے ہوئے ایران اور عمان کی یونیورسٹیوں کے درمیان طالب علموں کے داخلے کے لیے مختصر مدت اور طویل مدتی تعاون کے مواقع پیدا کرنے کے لیے تعاون کی صلاحیت کا ذکر کیا۔

اس موقع پر خاتون عمانی وزیر برائے سماجی بہبود اور ترقی نے ایران کی طرف سے خواتین، خاندان اور بچوں بالخصوص عمان میں خواتین کی ترقی اور بااختیار بنانے کے میدان میں اپنے تجربات سے شئیر کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے بچوں اور معذوروں کی حمایت میں اپنے ملک کے اقدامات کا حوالہ دیا۔

واضح رہے کہ عمان میں بچوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق 2014 کا قانون منظور کر لیا گیا ہے؛ عمان میں 15 سال سے کم عمر کے بچوں کو کام کرنے کی اجازت نہیں ہے اور انہیں پڑھنا ضروری ہے اور اس کے بعد اگر وہ نوکری کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں تو ان کے لیے خصوصی ملازمتیں فراہم کی جاتی ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ  خواتین کی پوزیشن سے متعلق کمیشن کا 66 واں سالانہ اجلاس پیر کے روز مطابق 14 مارچ سے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں کورونا کی وبا کی وجہ سے دو سال کے وقفے کے بعد منعقد ہو رہا ہے۔

25 مارچ 2022 تک جاری رہنے والے اس اجلاس میں خواتین کی اعلیٰ قیادت اور عہدیداروں نے شرکت کی۔

 واضح رہے کہ خواتین کی پوزیشن سے متعلق کمیشن کا اس سال کا اجلاس "صنفی مساوات کا حصول اور ماحولیاتی خطرات اور آفات کو کم کرنے کے لیے موسمیاتی تبدیلی کی پالیسیوں اور پروگراموں کے میدان میں تمام خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانا" کے عنوان سے منعقد ہوگا۔

**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .