ایران نے پابندیوں کے باوجود خواتین کو بااختیار بنانے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں

نیویارک، ارنا- اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب اور سفیر نے کہا ہے کہ امریکہ کیجانب سے ملک کیخلاف غیر قانونی پابندیاں عائد کرنے کے باوجود جو خواتین اور لڑکیوں کے بنیادی حقوق بالخصوص ان کی ترقی کے حق کیخلاف ہیں؛ ایران میں خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب اور سفیر "مجید تخت روانچی" نے منگل کے روز کو سلامتی کونسل میں "خواتین، امن اور سلامتی" کے عنوان کے تحت منعقدہ اجلاس کے دوران، گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے ممالک کی سماجی و اقتصادی ترقی اور سیاسی زندگی میں خواتین کے کردار اور مقام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تنازعات کے حالات میں، کوششیں خواتین کیخلاف تشدد کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے پر مرکوز ہونی ہوں گی۔

ایرانی سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ کے بعد کے حالات میں، بنیادی نقطہ نظر؛ خواتین کے حقوق کا تحفظ اور تنازعات کے حل، امن عمل کے ساتھ ساتھ انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں میں ان کی شرکت کو یقینی بنانا ہونا ہوگا۔

تخت روانچی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سماجی و اقتصادی ترقی کے ساتھ ساتھ ایرانی معاشرے کی سیاسی اور ثقافتی زندگی میں خواتین کے کردار کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ 

انہوں نے اس اجلاس میں ایران کیخلاف امریکی ظالمانہ پابندیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کیجانب سے ملک کیخلاف غیر قانونی پابندیاں عائد کرنے کے باوجود جو خواتین اور لڑکیوں کے بنیادی حقوق بالخصوص ان کی ترقی کے حق کیخلاف ہیں، ایران میں خواتین اور لڑکیوں کو بالخصوص تعلیم کے شعبے میں بااختیار بنانے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔

ایرانی مندوب نے  کہا کہ بڑی افسوس کی بات ہے کہ ہم مغربی ایشیا (مشرق وسطی) میں خواتین کی صورت حال پر قبضے اور غیر ملکی مداخلت کے تباہ کن اثرات کے ساتھ ساتھ خواتین اور لڑکیوں کو نشانہ بنانے والی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو بھی دیکھتے رہتے ہیں۔

تخت روانچی نے مزید کہا کہ سب سے پرانا معاملہ فلسطینی خواتین کا ہے جو دہائیوں سے جاری قبضے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا خمیازہ بھگت رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا عقیدہ ہے کہ خواتین اور لڑکیوں سمیت تمام افغانوں کے انسانی حقوق کے تحفظ، امن اور سلامتی کے عمل میں ان کی شرکت کے ساتھ ساتھ ان کی جائز خواہشات کی ضمانت ہونی ہوگی۔

ایرانی مندوب نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین اور لڑکیوں کا مسئلہ؛ جنرل اسمبلی اور اقوام متحدہ کے دیگر متعلقہ اداروں کا معاملہ ہے اور سلامتی کونسل کو اس مسئلے کو صرف اسی صورت میں حل کرنا ہوگا جب یہ براہ راست بین الاقوامی امن و سلامتی کی بحالی سے متعلق ہو۔

**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .