13 مارچ، 2022، 1:32 PM
Journalist ID: 2393
News ID: 84682212
T T
0 Persons

لیبلز

قطیف کے شیعوں کو پھانسی دینا بہت بڑا جرم ہے: یمنی وزیر اطلاعات

تہران، ارنا - یمن کے وزیر اطلاعات نے سعودی حکومت کی جانب سے قطیف کے 41 شیعوں سمیت 81 افراد کو پھانسی دینے کو عظیم جرم قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جرم امریکہ کی مرضی اور قیادت سے انجام کیا گیا ہے۔

یہ بات یمن کی قومی سالویشن حکومت کے وزیر اطلاعات ضعیف اللہ شامی نے ٹوئیٹر پر ایک ٹوئٹ میں کہی۔

انہوں نے سعودی حکومت کی جانب سے قطیف کے 41 شیعوں سمیت 81 افراد کو پھانسی دینے کو عظیم جرم قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جرم امریکہ کی مرضی اور قیادت سے انجام کیا گیا ہے۔

شامی نے بتایا کہ یہ جرم امریکیوں کی خواست اور سربراہی کے بغیر نہیں ہو سکتا تھا اور یہ مغربی بیہودہ جمہوریت کی واضح مصداق ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ سعودی ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان امریکی گرین لائٹ اور اجازت کے بغیر تفریحی دورے پر بھی نہیں جائیں گے۔

سعودی وزارت داخلہ نے آج (ہفتہ) 81 افراد کو پھانسی دینے کا اعلان کیا ہے جن کا الزام "غلط خیالات، منحرف عقائد، داعش، القاعدہ اور انصار اللہ یمن کے ساتھ انٹیلی جنس تعاون، اور عوامی سلامتی کے خلاف کام کرنے اور شورش اور افراتفری پھیلانا'' ہے۔

سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے ملک میں 81 افراد کو پھانسی دینے کے اعلان کے چند گھنٹے بعد سعودی اپوزیشن میڈیا نے اعلان کیا کہ ان افراد میں سے 41 افراد شیعہ تھے۔

ہر سال سعودی حکومت اظہار رائے کی آزادی کے خلاف جنگ اور دہشت گردی سے لڑنے کے بہانے سے بڑی تعداد میں آل سعود کے مخالفین کو سخت سزائیں اور موت کی سزائیں دیتی ہے۔

شیخ نمر باقر النمر، سعودی عرب میں شیعوں کے ایک ممتاز عالم تھے جنہیں 2016 میں آل سعود پر تنقید کرنے اور ملک کی قومی سلامتی کے خلاف کام کرنے پر پھانسی دی گئی۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@ 

https://twitter.com/IRNAURDU1

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .