رپورٹ کے مطابق، روسی سفارت کار، جنہوں نے اتوار کی صبح علی باقری کنی سے ویانا میں قائم بین الاقوامی تنظیموں کے ایرانی مشن کے دفتر میں کی، کہا ہے کہ جوہری معاہدے سے متعلق ویانا مذاکرات میں بہت ہی گہری مشاورتوں کا سلسلہ جاری ہے اور میں نے اس حوالے سے اعلی ایرانی مذاکرات کار سے ایک تعمیری ملاقات کی۔
اس کے بعد وہ امریکی خصوصی نمائندہ برائے ایرانی امور "رابرٹ مالی" سے ملاقات کے لیے میریٹ ہوٹل کا رخ کیا۔ الیانوف نے ٹویٹ کیا کہ یہ ملاقات ویانا مذاکرات کے آخری مرحلے میں ہوئی۔
روسی سفارت کار نے کوبرگ ہوٹل میں تین یورپی ممالک کے وفود کے سربراہوں سے بھی ملاقات کی، جہاں انہوں نے کہا کہ دونوں فریق مذاکرات میں آگے بڑھنے کے راستے پر بات کریں گے۔
ویانا میں روسی وفد کی نقل و حرکت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے کیونکہ بات چیت نازک مرحلے پر پہنچ گئی ہے اور باقی مسائل پر سنجیدہ بات چیت ہو رہی ہے۔
مذاکرات کا آٹھواں دور 27 دسمبر کو ویانا میں شروع ہوا تھا اور حتمی معاہدے کا زیادہ تر متن اب تک لکھا جا چکا ہے۔ باقری کنی اس وقت ہوٹل کوبورگ میں مذاکراتی فریقوں کے ساتھ گہری سفارتی مشاورت میں مصروف ہیں۔
مجموعی طور پر یہ ملاقاتیں وفود کی ویانا واپسی کے بعد تعمیری ماحول میں ہوئیں اور باقی ماندہ امور پر سنجیدہ بات چیت ہوئی۔
مغربی ذرائع ابلاغ کی طرف سے مذاکرات کے اختتام کی ڈیڈ لائنز اور مختلف تاریخوں کی مسلسل تکرار کے پیش نظر، یہ کہنا ضروری ہے کہ فائنل لائن تک پہنچنے اور ویانا میں کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے صرف مغربی فریقین کے ضروری فیصلوں خاص طورپابندیوں کی منسوخی کے میدان میں فیصلوں کی ضرورت ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ