حسین امیرعبداللہیان نے جمعہ کے روز سیف الدین عبداللہ کے ساتھ ایک ٹیلی فونگ رابطے میں گفتگو کی۔
اس گفتگو کے دوران جسے ایران کی وزارت خارجہ نے دوستانہ قرار دیا، امیرعبداللہیان نے صدر ابراہیم رئیسی کو ملائیشیا کے بادشاہ کو ایران کا دورہ کرنے کی مبارکباد اور دعوت دی۔
انہوں نے ملائیشیا کو انسانی حقوق کونسل (HRC) میں رکنیت پر مبارکباد بھی دی اور امید ظاہر کی کہ ملائیشیا انسانی حقوق کو فروغ دینے اور انسانی حقوق کے حوالے سے دوہرے معیار سے نمٹنے میں مدد کرے گا۔
امیرعبداللہیان نے ایران میں نئی انتظامیہ کی خارجہ پالیسی پر واضح کیا جو ایشیائی ممالک پر ترجیح رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران ملائیشیا کے ساتھ سیاحت، زراعت، ٹیکنالوجی، توانائی، سائنس اور یونیورسٹی سمیت تمام شعبوں میں تعلقات کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور ملائیشیا کے درمیان حوالگی کے معاہدوں اور عدالتی معاونت پر دستخط اور عمل درآمد اہم ہے جس سے دونوں ریاستوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے۔
انہوں نے فلسطینی عوام کی حمایت پر ملائیشیا کی حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا۔
ملائیشیا کے وزیر خارجہ نے بھی اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کو ملائیشیا کے اعلی حکام کا پرتپاک مبارکباد پیش کیا اور دونوں ممالک کے درمیان گرمجوشی اور دوستانہ تعلقات پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے كہا كہ ايران ملائيشيا تعلقات كو زراعت، سياحت، ٹيكنالوجي اور سائنسي و علمي تعاون سميت تمام شعبوں ميں مزيد بڑھانے كے لئے تمام موجودہ صلاحيتوں كو تيار كيا گيا ہے.
عبداللہ نے کہا کہ ملائیشیا ایران کے خلاف پابندیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات سے آگاہ ہے، جوہری ٹیکنالوجی ایران کا حق ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایران کے خلاف پابندیاں ہٹانے کے لیے آئندہ ہفتے ویانا میں ہونے والے مذاکرات کامیاب ہوں گے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ