انہوں نے ماسکو میں ایران اور روس کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے 18ویں اجلاس کے اختتام کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ دونوں حلیفوں نے ان اجلاس کے دوران اس بات پر اتفاق کیا کہ ایران میں پرامن ایٹمی توانائی کے استعمال، نئی ایٹمی تنصیبات کی تعمیر اور بوشہر ایٹمی پاورپلانٹ کے دوسرے اور تیسرے فیز کی تکمیل کے لیے روس کی حکومت کریڈٹ لائن فراہم کرے گی۔
اس سے قبل ماسکو میں ایران کے سفیر نے بھی بتایا تھا کہ ایران میں مزید ایٹمی بجلی گھر بنانے کے لیے روس سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے دورہ ماسکو کے موقع پر 5000 میگاواٹ کے بڑے ایٹمی بجلی گھروں کے علاوہ چھوٹے ری ایکٹر کے کئی منصوبوں کی تعمیر پر بھی مفاہمت حاصل ہوئی تھی۔
مشترکہ اقتصادی کمیشن کے 18ویں اجلاس کے موقع پر وزیر پیٹرولیم نے یہ بھی بتایا کہ تہران اور ماسکو گیس اور تیل کے اپ اسٹریم منصوبوں کے معاہدوں پر عملدرامد کی رفتار تیز کرنے کے لیے بھی تعاون کر رہے ہیں۔
محسن پاک نژاد نے بتایا کہ پیٹروکیمیکل مصنوعات کو سوآپ کرنا اور شمال جنوب کوریڈور کی تکمیل کی رفتار تیز کرنے پر بھی اتفاق حاصل ہوا ہے۔
آپ کا تبصرہ