ایران اور روس کی تجارت میں 16/2 فیصد اضافہ، مشترکہ کمیشن کے حتمی اسناد پر دستخط

ماسکو/ ارنا- روس کے وزیر توانائی سرگئی تسویلیئف نے بتایا ہے کہ سن 2024 میں ایران اور روس کے درمیان تجارتی لین دین کے حجم میں 16/2 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

سرگئی تسویلیئف نے ایران اور روس کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے 18ویں اجلاس کے موقع پر کہا کہ ایران اور روس کا تجارتی حجم بڑھ کر 4 ارب 80 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا ہے جو دونوں ممالک کے درمیان مثبت تعلقات کی علامت ہے۔

انہوں نے زور دیکر کہا کہ ایران اور روس کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اس کامیابی میں کلیدی کردار رہا ہے۔

روس کے وزیر توانائی نے تہران کو ماسکو کا قابل بھروسہ حلیف قرار دیتے ہوئے کہا کہ صدر مسعود پزشکیان کے دورہ ماسکو اور جامع اسٹریٹیجک معاہدے پر دستخط کے بعد، سن 2025 دوطرفہ تعلقات میں ایک تاریخی موڑ ثابت ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات متحرک نوعیت کے ہیں اور اس کی ضمانت آج کے معاہدے پر دستخط ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ایران اور روس کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے 18ویں اجلاس کے بعد ایران کے وزیر پیٹرولیم اور روس کے وزیر توانائی نے ان اجلاس کے حتمی اسناد پر دستخط کرکے، تہران اور ماسکو کے اقتصادی، معاشی اور تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے اور مستقبل کے لائحہ عمل کو عملی جامہ پہنانے کی تائید کردی۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .