22 اپریل، 2021، 11:29 AM
Journalist ID: 1917
News ID: 84305130
T T
0 Persons
قریشی کے حالیہ دورہ ایران سے باہمی تعلقات کا ایک نیا باب آغاز ہوگا: ایرانی سفیر

اسلام آباد، ارنا- پاکستان میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے حالیہ سالوں کے دوران، اسلام آباد اور تہران کے درمیان تمام شعبوں میں تعاون کے فروغ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے پاکستانی وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ ایران سے باہمی تعلقات کا ایک نیا باب آغاز ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار "سید محمد علی حسینی" نے بدھ کے روز اسلام آباد میں تعینات ارنا نمائندے سے ایک خصوصی انٹرویو کے دوران، کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ "شاہ محمود قریشی" کا حالیہ دورہ ایران، دونوں ممالک کے مابین بالخصوص سرحدی اور تجارتی تعلقات کے فروغ کیلئے اعلی سطحی سفارت کاری کے تسلسل کا ایک حصہ ہے۔

حسینی نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر "محمد جواد ظریف" کے گیارہویں دورہ پاکستان سے تقریبا 6 میہنے گزرنے کے بعد، قریشی نے ایران کا دورہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین اعلی سطح کے وفود کا تبادلہ، ایران اور پاکستان کے حکام کے باہمی تعاون کی راہ میں رکاوٹیں دور کرنے اور باہمی تعاون کو بڑھانے کے سنجیدہ عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

حسینی نے کہا کہ قریشی کے حالیہ دورہ ایران کا مقصد، دوطرفہ تجارت کو مستحکم کرنے، سرحدی تجارت بڑھانے، سرحدی منڈیوں کی تعمیر کے منصوبے کا جائزہ لینے اور مزید سرحدی گزرگاہوں کو کھولنے کے لئے نئے طریقوں کی نشاندہی کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تہران اور اسلام آباد میں علاقائی اور بین الاقوامی مشاورتیں، خاص طور پر افغانستان میں امن و استحکام سے متعلق، ہمیشہ ہی دونوں ممالک کی سفارت کاری کا حصہ رہا ہے اور اس دورے کے دوران، ایرانی اور پاکستانی حکام، افغانستان میں قیام امن سے متعلق ایک دوسرے کے موقف پر تبادلہ خیال کریں گے۔

ایرانی سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تجارت کی ترقی سے متعلق ایک خوشخبری ہے اور دونوں فریقین، مشترکہ مفادات کے حصول اور عوامی تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے مل کر کام کرنے پرعزم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے سرحدی بازاروں کے قیام اور بنیادی ڈھانچوں کی توسیع کیلئے مشترکہ سرحدوں میں ضروری اقدامات اٹھائے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ قریشی کے دورہ ایران سے، پاکستان بھی سرحدی بازاروں میں بروقت سرگرمیوں کے آغاز کیلئے ضروری اقدامات اٹھائے گا۔

حسینی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان کے خطے میں مشترکہ مفادات اور خدشات ہیں  اس وقت، افغانستان میں بحثیت پڑوسی ملک کے قیام امن، دونوں ممالک کے مابین علاقائی روابط کو مستحکم کرنے کا ایک اچھا موقع ہے۔

واضح رہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ کل بروز منگل کو ایران کے 3 روزہ دورے پر پہنچ گئے؛ جہاں انہوں نے ایرانی صدر مملکت ڈاکٹر "حسن روحانی" سے اور "محمد جواد ظریف" اور پارلیمنٹ کے اسپیکر "محمد باقر قالیباف" سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔

اس ملاقات میں ایران اور پاکستان کے وزرائے خارجہ نے سرحدی معاشی تعلقات کے فروغ کے مقصد سے مشترکہ سرحدی بازاروں کے قیام کی ایک مفاہتمی یادداشت پر دستخط کیے۔

اس کے علاوہ اس دورے کے موقع پر پاک- ایران تیسری باضابطہ سرحد "پیشین-مند" کا باضابطہ افتتاح کیا گیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران، یہ پاکستانی وزیر خارجہ کا تیسرا دورہ ایران ہے؛ انہوں نے 24 دستمبر 2018ء اور 11 جنوری 2020ء کو ایران کے دو سرکاری دورے کیے تھے۔

انہوں نے 2020ء کے دورے ایران کے موقع پرشہر مشہد میں واقع حضرت امام رضا (ع) کے روضے کی زیارت کرنے کے بعد، دارالحکومت تہران میں ایرانی صدر اور وزیر خارجہ سے الگ الگ ملاقاتیں کی تھیں۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .