انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدام دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعاون کے فروغ کے سلسلے میں اٹھایا گیا ہے۔
"شاہ محمود قریشی" جو آج بروز منگل کو ایران کے تین روزہ دورے پر پہنچ گئے، نے ایران میں قائم پاکستانی سفارتخانے میں منعقدہ ایک تقریب میں پاک- ایران تیسری باضابطہ سرحد کھولنے کے اقدام کو سراہا۔
انہوں نے نئے سرحدی گیٹوں اور بازاروں کے قیام سے متعلق ایران کے اچھے اور قریبی تعاون کو سراہا اور کہا کہ ان کا دورہ ایران کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کا فروغ ہے۔
قریشی نے کہا کہ ایران نے 2012 سے پاکستان سے مینڈران کی برآمد پر پابندی عائد کی تھی لیکن اب یہ پابندی ختم ہوگئی ہے اور یہ پاکستانی کسانوں کیلئے ایک خوشخبری ہے۔
انہوں نے ایران سے تعاون کی مضبوطی کیلئے معاشی سفارتکاری کے فروغ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بہت سارے تاریخی، جغرافیایی اور مذہبی مشترکات ہیں اور تجارتی تعلقات کے فروغ پر بھی بے پناہ صلاحیتیں ہیں۔
قریشی نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہے کہ ایران نے نہ صرف ان علاقوں میں سرحد پار تبادلے اور مارکیٹیں قائم کرنے کے پاکستان کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے، بلکہ اس خواب کو حقیقت بنانے کے لئے قابل ستائش اقدامات بھی کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرحدی بازاروں کا قیام، دونوں ملکوں کے درمیان قانونی تجارت میں مدد کے علاوہ، سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی زندگی میں بہتری آنے کا باعث ہوگا۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان باضابطہ سرحدوں کا اضافہ، دونوں ملکوں کے درمیان دیرینہ دوستی کی علامت ہے۔
واضح رہے کہ نائب ایرانی وزیر خارجہ اور مغربی ایشیا کے ڈائریکٹر جنرل سید رسول موسوی نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی آج بروز منگل کو دورہ تہران پہنچ گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی وزیر خارجہ، ایرانی صدر مملکت ڈاکٹر "حسن روحانی"، اسپیکر " محمد باقر قالیباف" اور وزیر خارجہ " محمد جواد ظریف" سے الگ الگ ملاقاتیں کریں گے۔
موسوی نے کہا کہ کل بروز بدھ کو پاک۔ ایران تیسری باضابطہ سرحد "پیشین۔مند" کا افتتاح ہوگا۔
واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی جو دورہ ایران سے پہلے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا، نے منگل کے روز ابوظبی ائیر پورٹ کو چھوڑنے سے پہلے ایک ویڈیو پیغام میں سلامی جمہوریہ ایران کیجانب سے پاکستان کی بھرپور حمایت کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران نہ صرف پاکستان کا دوست اور برادر ملک ہے؛ بلکہ ہرحال میں اسلام آباد کی حمایت کرتا ہے اور ہم ایران کے موقف اور حمایتوں کے شکر گزار ہیں۔
قریشی نے عمران خان کے وزارت عظمی کے عہدہ سنبھالنے سے اب تک ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر "محمد جواد ظریف "کے چار سرکاری دورے پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ اعلی ایرانی حکام سے علاقے کی تازہ ترین تبدیلیوں، افغان امن عمل، باہمی تعلقات بالخصوص تجارتی اور سرحدی تعاون کے فروغ پر گفتگو کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران بھی پاکستان کی طرح، افغان امن عمل میں علاقے کے اہم کردار ادا کرنے والوں میں سے ایک ہے اور افغان امن عمل میں پاک۔ ایران تعاون انتہائی اہم ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ