تفصیلات کے مطابق، "شاہ محمود قریشی" جو دورہ ایران سے پہلے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا، نے منگل کے روز ابوظبی ائیر پورٹ کو چھوڑنے سے پہلے ایک ویڈیو پیغام میں اسلامی جمہوریہ ایران کیجانب سے پاکستان کی بھرپور حمایت کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران نہ صرف پاکستان کا دوست اور برادر ملک ہے بلکہ ہر حال میں اسلام آباد کی حمایت کرتا ہے اور ہم ایران کے موقف اور حمایتوں کے شکر گزار ہیں۔
قریشی نے عمران خان کے وزارت عظمی کے عہدہ سنبھالنے سے اب تک ایرانی وزیر خارجہ ڈاکٹر "محمد جواد ظریف" کے ۴ سرکاری دورے پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ اعلی ایرانی حکام سے علاقے کی تازہ ترین تبدیلیوں، افغان امن عمل، باہمی تعلقات بالخصوص تجارتی اور سرحدی تعاون کے فروغ پر گفتگو کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران بھی پاکستان کی طرح، افغان امن عمل میں علاقے کے اہم کردار ادا کرنے والوں میں سے ایک ہے؛ اور افغان امن عمل میں پاک۔ ایران تعاون انتہائی اہم ہے۔
قریشی نے، اسلامی جمہوریہ ایران بالخصوص قائد اسلامی انقلاب کیجانب سے بر صغیر کے مسلمانوں کی حمایت اور اس حوالے سے اسلام آباد کے موقف کی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کا حالیہ دورہ تہران، باہمی دلچسبی امور اور علاقائی مسائل پر مذاکرات کا ایک اچھا موقع ہے۔
قریشی نے اس بات پر زور دیا کہ ہم ایرانی بھائیوں سے دوطرفہ تجارت، خصوصا سرحدی بازاروں کی تعمیر کے منصوبے سے متعلق تبادلہ خیال کریں گے ؛ ایرانی فریق نے ہماری تجاویز کا خیرمقدم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران نہ صرف ہمارا ہمسایہ اور برادر ملک ہے، بلکہ اس نے ہمیشہ تمام حالات میں پاکستان کی حمایت کی ہ ، اور دونوں ممالک مشکل لمحوں میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے اس عزم کا اعادہ کا کہ ان کا ملک اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات کو مزید تقویت دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ