یہ بات "نادر انتصار" نے ہفتہ کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ نے 2007 میں ایران پر اسلحہ کی پابندی میں توسیع کی ہر ممکن کوشش کی لیکن اسے ایک بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا اور حتیٰ کہ وہ اپنے قریبی یورپی اتحادیوں کو بھی اس پر عمل کرنے پر راضی کرنے میں ناکام رہا۔
انتصار نے واشنگٹن کے ایران مخالف اسلحہ کی پابندی کے خاتمے سے خطے میں مزید عدم تحفظ پیدا ہوگا، کے دعوے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ ہمیشہ اپنے آپ کو دنیا کا مالک سمجھتا رہا ہے اور کسی ایسے ملک کو برداشت نہیں کرسکتا جس کا مقصد امریکی دھونس کو چیلنج کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران مخالف اسلحہ کی پابندی کی مدت ختم ہونے سے کچھ علاقائی ممالک جیسے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو یورپ اور امریکہ سے اسلحہ کی خریداری میں اضافہ کرنے کا بہانہ مل جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مستقبل میں ایران کی اسلحہ کی خریداری کا موازنہ متحدہ عرب امارات اور مغرب سے سعودی عرب کے پاگل وار اسلحہ کی خریداری سے نہیں کیا جاسکتا۔
ایرانی پروفیسر نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب طویل عرصے سے خطے میں عدم تحفظ اور جنگ کے خطرے کی بنیادی وجہ بنے رہیں گے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
اسلحہ کی پابندی میں ناکامی نے پمپیو کو بکواس بات کرنے پر مجبور کردیا: ایرانی پروفیسر
24 اکتوبر، 2020، 11:56 AM
News ID:
84086731
تہران، ارنا - جنوبی الاباما یونیورسٹی کے ایرانی پولیٹیکل سائنس کے پروفیسر نے کہا ہے کہ ایران مخالف اسلحہ کی پابندی کی توسیع میں امریکہ کے ساتھ یورپ کے تعاون کا فقدان اور امریکی ناکامی نے مائک پمپیو کو بکواس بات کرنے پر مجبور کردیا۔
متعلقہ خبریں
-
امریکہ کی اطاعت کیساتھ خطے کی سلامتی حاصل نہیں ہوگی: ایران
تہران، ارنا – ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکہ کی اطاعت کے ساتھ…
آپ کا تبصرہ