"سید روح اللہ لطیفی" نے بدھ کے روز اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے رواں سال کے ابتدائی مہینوں کے دوران 54 ممالک کو پستہ کی برآمدات کی ہیں اور ایرانی پستہ کی برآمدات کی سب سے پہلی منزلیں بالترتیب چین، جرمنی، عراق، روس اور قازقستان ہیں جنہوں نے ایران سے بالترتیب 5 ہزار 547 ٹن، 2 ہزار 982 ٹن، ایک ہزار 866 ٹن اور ایک ہزار 455 ٹن پستہ کی خریداری کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی معیار کے مطابق 2019ء میں اعلی قسم پستہ کے سب سے بڑے برآمد کرنے والے ممالک بالترتیب امریکہ (56۔1 ملین ڈالر)، ایران (586 ملین ڈالر)، ہانک کانگ (303 ملین ڈالر)، جرمنی ( 112 ملین ڈالر) اور ترکی (3۔52 ملین ڈالر) ہیں۔
لطیفی نے مزید کہا کہ پستہ درآمد کرنے والے سب سے بڑے ممالک بھی بالترتیب ہانک کانگ، جرمنی، چین، ویتنام، بلجیم اور لکسمبرگ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران دنیا میں پستہ پیداوار کرنے کے سب سے بڑے ممالک میں سے ایک ہے اور پستہ ایرانی اہم زرعی مصنوعات میں شامل ہے۔ ایران بہت طویل عرصہ ہے کہ پستہ کی برامدات کر رہا ہے۔
لطیفی نے کہا کہ حالیہ برسوں میں امریکہ پستہ برآمدی منڈی میں داخل ہوگیا ہے اور ایران اور امریکہ کے مابین اس منافع بخش تجارت پر قریبی مقابلہ ہے؛ امریکہ صوبے کیلیفورنیا میں اپنے پستہ فارموں کو بڑھا کر ایران کی سطح تک اور اس سے بھی زیادہ کچھ کرنے میں کامیاب رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پستہ کی تجارت میں ایرانی حصے کے تحفظ کیلئے کسانوں، تاجروں اور غیر ملکی تجارت سے وابستہ تنظیموں کو مقدار اور معیار اور مارکیٹنگ کے شعبے میں اپنی کوششوں میں اضافہ کرنا چاہئے، اور اس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے کسٹمز ادارے، تاجروں اور پرڈیوسروں کو ضروری سہولیات فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ