يہ بات 'علي اصغر خاجي' نے پير كے روز ايران،چين اقتصادي تعاون كي تازہ ترين صورتحال كے حوالے سے ارنا كے نمائندے كے ساتھ خصوصي گفتگو كرتے ہوئے كہي.
اس موقع پر انہوں نے كہا كہ 2016 ميں دونوں ممالك كے درميان تجارتي تعلقات كي شرح 66.35 ملين ٹن تك پہنچ گئي ہے اور اسي دوران ايراني مصنوعات كي چين كو برآمدات ميں بھي قابل قدر اضافہ ريكارڈ كيا گيا ہے.
ايراني سفير نے كہا كہ ايران، چين كو خام تيل فراہم كرنے والے اہم ملك ہے اور گزشتہ سال كے دوران ايراني تيل كي سب سے درآمد كرنے والا ممالك ميں چين سرفہرست چين ہے.
انہوں نے مزيد كہا كہ 2016 كے دوران چين نے 31.29 ميلن ٹن ايراني تيل كي درآمد كيا ہے جو 2015 كے مقابلے ميں 17.6 فيصد زيادہ ہے.
ايراني سفير نے كہا كہ اعداد وشمار كے مطابق چين كي جانب سے خريد ہونے والي ايراني تيل كا حجم نہ صرف كم نہيں ہے بلكہ اضافہ بھي ہورہا ہے.
انہوں نے كہا كہ 014 ميں تيل كي في بيرل قيمت 103 ، 2015 ميں 55 اور 2016 ميں 40.6 ڈالر تك پہنچ گيا ہے اور گذشتہ سال كے دوران ايران نے چين كو 5 ملين ٹن سے زيادہ پيٹروكيميكل مصنوعات درآمد كيا ہے.
اعلي ايراني سفارتكار نے كہا كہ ايراني غيرتيل مصنوعات كي درآمدكرنے والے سب سے بڑا ملك چين ہے.
انہوں نے كہا كہ دونوں ممالك كے درميان بينكاري، تيل اور گيس، پيٹروكيميكل، سرمايہ كاري اور غيرتيل كي مصنوعات كے شعبوں ميں تعلقات كو فروغ دے رہا ہے.
٩٣٩٣*٢٧٤**
بیجنگ - ارنا - چین میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے کہا ہے چین خطے میں ہمارا پہلا اور سب سے اہم تجارتی پارٹر ہے اور دونوں ممالک کے درمیان کے درمیان 2016 میں تجارتی تعلقات اور تبادلوں کی سطح میں قابل قدر اضافہ ہوا ہے.