يہ بات 'محمدجواد ظريف' نے گزشتہ روز ونزويلا كے دورے كے موقع پر دونوں ممالك كے مشتركہ اقتصادي اجلاس سے خطاب كرتے ہوئے كہي.
اس موقع پر انہوں نے كہا كہ ايران اور وينزويلا كي اقوام طويل مدت سے خارجي دباؤ اور سامراجي قوتوں كے سامنے مزاحمت كي ہيں اور دونوں ممالك اس مقصد كے لئے ايك دوسرے كي حمايت كرتے آرہے ہيں.
انہوں نے اس بات پر زور ديا كہ ايران اور ونزويلا كے درميان مضبوط سياسي تعلقات قائم ہيں جس كو اقتصادي تعاون كے ذريعے مزيد مضبوط كريں گے.
ايران،وينزويلا مشتركہ اقتصادي اجلاس ميں وينزويلا كے صدر كے دو نائبان سميت چھ وزير بھي شريك تھے جس كا ايراني وزيرخارجہ نے حوالہ ديتے ہوئے كہا ہے كہ ايران كے دوسے ملك وينزويلا كے صدر اور ان كي قوم ايران كے ساتھ تعلقات بڑھانے كي بھرپور حمايت كرتے ہيں.
ظريف نے مزيد كہا كہ ان كے ہمراہ اعلي سطحي ايراني وفد ميں بينكنگ، شپنگ، ايكسپورٹ گارنٹي، پيٹرو كيميكل، زراعت، تيل، توانائي اور ديگر سركاري اداروں كے نمائندگان شريك ہيں جن كا مقصد وينزويلا كے ساتھ مذكورہ شعبوں ميں مشتركہ تعاون كے قيام كے خواہاں ہين.
اس موقع پر وينزويلا كي وزير خارجہ دلسي رودريگز نے كہا كہ ايران اور وينزويلا اوپيك اور غير وابستہ تحريك جيسي علاقائي اور بين الاقوامي تنظيموں كے اہم ركن ہيں اور دونوں ممالك كے درميان اس حوالے سے تعاون جاري رہے گا.
9393*274**
کراکس - ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے ایران اور وینزویلا کے درمیان سامراجی طاقتوں کے خلاف مزاحمتی کرنے کی مشترکہ پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وینزویلا کے ساتھ تعلقات کی توسیع اور مضبوطی کا سلسلہ جاری رہے گا.